لکھنؤ// وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کو کہا کہ اتر پردیش پوری دنیا میں مذہبی، روحانی اور ماحولیاتی سیاحت کا مرکز بن کر ابھرا ہے ۔
عالمی یوم سیاحت پر مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج اتر پردیش نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے ۔ پچھلے سال 46 کروڑ سے زیادہ سیاح اتر پردیش آئے تھے ۔ یوپی مذہبی، روحانی اور ماحولیاتی سیاحت کا مرکز بن گیا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اگلے سال مکر سنکرانتی سے 26 فروری تک پریاگ راج میں ہونے والے مہاکمبھ 2025 کے دوران 40 کروڑ سے زیادہ عقیدت مند آئیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش جو ہندوستان کی روحانی اور مذہبی روایت کا مرکز ہے ، آج نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا سے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہوا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں پچھلے سال 46 کروڑ سے زیادہ سیاحوں نے یوپی میں مختلف مذہبی، روحانی، ماحولیاتی سیاحت یا تاریخی سیاحتی مقامات کا دورہ کیا ہے ۔ یہ سیاح نہ صرف یوپی میں سیاحت کے لیے آتے ہیں بلکہ روزگار پیدا کرنے میں بھی بڑا کردار ادا کرتے ہیں۔ سیاحتی سرگرمیاں ورثے اور ترقی کے بہترین ہم آہنگی کو آگے بڑھانے کا کام کرتی ہیں۔ روحانی سیاحت کے نقطہ نظر سے ہمارے پاس رامائن سرکٹ، کرشنا سرکٹ، بدھسٹ سرکٹ، جین سرکٹ وغیرہ ہیں۔ آج کاشی میں بابا وشوناتھ دھام کروڑوں سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے ۔ ایودھیا، ورنداون، گوکل، بارسانہ نے دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے ۔
مسٹر یوگی نے کہا کہ بدھ سیاحت کے نقطہ نظر سے سارناتھ، کشی نگر، شراوستی، کوشامبی، سنکیسا پوری دنیا سے بدھ مت کے عقیدت مندوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں۔ جین سیاحت کے نقطہ نظر سے یوپی میں بہت سے امکانات ہیں۔ ایودھیا جین تیرتھنکروں کی جائے پیدائش ہے ، بہت سے جین تیرتھنکروں نے کاشی کی مقدس سرزمین پر جنم لیا تھا۔ کشی نگر کا پاوا شہر آج بھی ہمارے لیے جین تیرتھنکروں کی مقدس سرزمین کے طور پر قابل احترام ہے ۔