بنی//
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں اپوزیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کبھی بھی جموں و کشمیر میں تقسیم کی سیاست کو بحال نہیں ہونے دے گی۔
ڈگن کے پہاڑی علاقوں سمیت بنی اسمبلی حلقہ کے دور دراز علاقوں میں سلسلہ وار جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ نصف صدی سے زیادہ عرصے تک کانگریس اور نیشنل کانفرنس سماج کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرکے اور مسلمانوں کو ہندوؤں کے خلاف اور ہندوؤں کو مسلمانوں کے خلاف اکسا کر اپنی حکمرانی کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔’’ بنی اسمبلی کا حلقہ مشترکہ ثقافت کی ایک مثال ہے جہاں ہندو اور مسلمان ہمیشہ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں اور انہیں تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دیتے ہیں‘‘۔
ڈاکٹر جتیندر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بہت کوشش ، عزم اور یقین کے ساتھ ایک نئی ثقافت تشکیل دینے کی کوشش کی ہے جہاں سماج ہم آہنگی کے ساتھ رہتا ہے اور حکومت کے فوائد ذات پات ، نسل ، مذہب یا ووٹ کی ترجیح سے قطع نظر ہر ضرورت مند شخص تک پہنچتے ہیں۔
مرکزی وزیر نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ پہلے ان پہاڑیوں میں صرف مٹی کے گھر نظر آتے تھے لیکن آج ہر طرف پکے گھروں کی تعمیر کا خوبصورت منظر ہے اور پکے گھروں کی تعمیر اس بات پر غور کیے بغیر کی گئی ہے کہ گھر والا ہندو ہے یا مسلمان۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح پی ایم اجولا اسکیم کے تحت گیس سلنڈر مذہب، ذات یا ووٹ سے قطع نظر ہر گھر کو فراہم کئے گئے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر نے عوام کو متنبہ کیا کہ اس انتخابی وقت کے دوران کچھ پارٹیاں اور امیدوار ووٹ جمع کرنے کیلئے فرقہ وارانہ جذبات بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے جذباتی لہجے میں ان سے پوچھا کہ کیا وہ ایسے ناپاک عزائم کو کامیاب ہونے دیں گے جو ہمارے بچوں کی ذہنیت اور پرورش کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ اس پر سب نے ہاتھ اٹھا کر کہا، ’نہیں‘۔
حاضرین میں خواتین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کانگریس کی حمایت یافتہ نیشنل کانفرنس کے منشور میں کہا گیا ہے کہ وہ ۳۵؍ اے کو واپس لائیں گے اور ہماری بیٹیوں کو ان کی جائیداد کے حقوق سے محروم کریں گے۔
مرکزی وزیر نے اس کا موازنہ بی جے پی کے جاری کردہ سنکلپ پتر سے کیا، جس میں ’من سمان ندھی‘ کے نام سے ایک نئی اسکیم کا وعدہ کیا گیا ہے، جس میں گھر کی سب سے عمر رسیدہ خاتون کو ماں بننے کے احترام میں سالانہ ۱۸ہزار روپے کی مالی مدد کی پیش کش کی جائے گی۔
بی جے پی امیدوار جیون لال کی حمایت میں ووٹ کی اپیل کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندرنے کہا کہ ان پہاڑیوں سے یہ پیغام بلند اور واضح ہونا چاہئے کہ ہم مودی کا حصہ ہیں اور ہماری شناخت قابل فخر ہندوستانیوں کی ہے جن کی قیادت دنیا کے سب سے بڑے لیڈر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔