سرینگر /20 ستمبر
نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی نے کبھی بھی پاکستان کے ایجنڈے کو نافذ نہیں کیا۔
فاروق عبداللہ کا یہ بیان وزیر اعظم مودی کے اس بیان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور کانگریس جموں و کشمیر میں پڑوسی ملک کے ایجنڈے کو نافذ کر رہی ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے صدر نے حضرت بل میں نامہ نگاروں سے کہا”ہم نے کبھی بھی پاکستان کے ایجنڈے پر عمل درآمد نہیں کیا۔ افسوس کی بات ہے کہ ہم پر الزام لگانے والے پاکستان کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ ہم ان کے ساتھ کیا کر سکتے ہیں؟“۔
بارہمولہ لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ شیخ عبدالرشید، جو انجینئر رشید کے نام سے مشہور ہیں، جن پر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے وادی کشمیر میں ووٹوں کو تقسیم کرنے کے لئے بی جے پی کے ایجنٹ ہونے کا الزام لگایا ہے، فاروق عبداللہ نے کہا کہ جو لوگ ان کی پارٹی پر پاکستان کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کا الزام لگاتے ہیں وہ ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جنہیں پاکستان سے فنڈز ملے ہیں۔
این سی صدر نے کہا”وہ خود پاکستان کے ایجنٹ ہیں۔ انہوں نے ان لوگوں کو رہا کیا جو پاکستان کی بولی بولتے تھے‘ جو استصواب رائے چاہتے تھے، جو پاکستان سے پیسے لائے تھے، وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمیں ایک ایسا رہنما دکھائیں جو پاکستان کے ساتھ تھا اور ہمارے ساتھ کھڑا ہے“۔
آندھرا پردیش کے تروپتی مندر میں لڈو بنانے میں گائے کے گوشت اور مچھلی کے تیل کے استعمال کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عبداللہ نے کہا کہ وہ اس معاملے پر کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن اگر ایسا کچھ ہے تو اس کی جانچ ہونی چاہئے اور کارروائی کی جانی چاہئے۔
نیشنل کانفرنس کے صدر نے جموں و کشمیر میں جاری اسمبلی انتخابات میں’اچھے نتائج‘کے بارے میں اعتماد کا اظہار کیا“۔انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ ہمیں اچھے نتائج دیں گے۔
ڈاکٹر فاروق نے عید میلادالنبی کی اختتامی تقریب سعید کے سلسلے میں آثار شریف درگاہ حضرت بل میں حاضری دی اور وہیں نمازِجمعہ بھی ادا کی۔انہوں نے اس موقعے پر عالم اسلام کی سربلندی، عالم انسانیت کی بقائ، فلسطینی عوامی کی فتح و نصرت اور جموںوکشمیر کے عوام کو موجودہ چیلنجوں سے نجات کیلئے دعا کی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہاکہ جموںکشمیر کے عوام ایک دہائی سے مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں اور ظلم و ستم، جبر و استبداد اور دھونس و دباو¿ کے عتاب کے شکار ہیں، جو تاریخ میں ایک سیاہ باب انداج ہوا ہے ۔
این سی صدر نے کہاکہ ہماری اس ریاست کیساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیاہے ، ہمارے آئینی اور جمہوری حقوق سلب کئے گئے ہیں۔ ہمیں اُمید کے ہے کہ عوامی حکومت کے قیام سے لوگوں کے مسائل و مشکلات میں کمی آئے گی اور ساتھ ہی ریاست کا درجہ بھی بحال ہوگا۔
ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ بدقسمتی سے ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ بار بار تین خاندان پر انگلی اُٹھاتے ہیں، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کا جموں وکشمیر میں اور کوئی ایجنڈا نہیں ہے اور یہاں ان کی دال گلنے والی نہیں ہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں مکمل امن و امان اور تعمیر و ترقی اُسی صورت میں ممکن ہے جب یہاں ریاست کے لوگوں کے دلوں کو جیتے کیلئے آئینی اور جمہوری حقوق کی بحالی عمل میں لائی جائے گی۔