سرینگر/17 ستمبر
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کا فیصلہ خدا کا فیصلہ نہیں بلکہ یہ فیصلہ پارلیمنٹ کا فیصلہ تھا۔
عمر نے ساتھ ہی کہا کہ پارلیمنٹ کا کوئی بھی فیصلہ تبدیل کیا جا سکتا ہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز وسطی ضلع بڈگام میں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔
وزیر داخلہ امیت شاہ کے جموں میں دفعہ 370 کی بحالی کے بارے میں بیان کے متعلق پوچھے جانے پر انہوں نے کہا”دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا فیصلہ اللہ تعالیٰ کا فیصلہ نہیں تھا بلکہ یہ فیصلہ پارلیمنٹ کے ذریعے لیا گیا تھا اور پارلیمنٹ کا کوئی بھی فیصلہ تبدیل کیاجا سکتا ہے “۔
این سی نائب صدر کا کہنا تھا”کوئی بھی چیز نا ممکن نہیں ہے ، اگر ایسا ہوتا تو عدالت عظمیٰ نے تین بار دفعہ 370 کی بحالی کے حق میں فیصلے سنائے اس وقت ناممکن کیوں نہیں تھا“۔انہوں نے کہا”اگر آج پانچ ججوں کی بنچ دفعہ 370 کی منسوخی کے حق میں فیصلہ دیتی ہے تو کل 7 ججوں کی بنچ اس کے حق میں فیصلہ سنا سکتی ہے “۔
ایک سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا”نیشنل کانفرنس اور کانگریس گذشتہ دس برسوں سے اقتدار میں نہیں ہیں پچھلے 6 برسوں سے یہاں مرکز کی براہ راست حکومت ہے اگر جموں میں دہشت گردی دوبارہ شروع ہوئی ہے ، ریاسی میں یاتریوں پر حملے ہوئے ہیں ہمارے فوجی جوانوں پر حملے ہو رہے ہیں تو کس کے بدولت ہو رہے ہیں۔“