جموں//
سیکورٹی فورسز نے کشتواڑ، اودھم پور، پونچھ اور راجوری اضلاع کے کچھ حصوں میں ہفتہ کے روز دہشت گردی کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ضلع کشتواڑ کے چھاترو علاقے میں پنگنال ڈگڈا کے جنگلات میں ایک مشترکہ آپریشن دوسرے دن بھی جاری ہے، جس میں ایک جے سی او سمیت دو فوجی اہلکاروں کو ہلاک کرنے اور دو دیگر کو زخمی کرنے کے ذمہ دار دہشت گردوں کو پکڑنے کیلئے سرچ پارٹیوں میں کمک شامل ہوگئی ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں رکھا گیا تھا اور سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا پتہ لگانے کے لئے ڈرون اور دیگر جدید آلات کا استعمال کیا تھا ، جو اندھیرے اور گھنے پتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مقابلے کے بعد موقع سے فرار ہوگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ ابھی تک کوئی نیا رابطہ نہیں ہوا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ اودھم پور ضلع کے بسنت گڑھ علاقے میں کھنڈرہ ٹاپ، کڈواہ اور رائے چک کے بالائی علاقوں میں بھی بڑے پیمانے پر تلاشی مہم جاری ہے جہاں۱۱ستمبر کو پاکستان میں قائم جیش محمد کے دو دہشت گردوں کو مار گرایا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز پونچھ کے سرن کوٹ اور راجوری ضلع میں نوشہرہ اور تھانہ منڈی کے جنگلاتی علاقوں میں بھی تلاشی لے رہی ہیں۔
اس جھڑپ میں ہلاک ہونے والے فوج کے جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) کی ہفتہ کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کی گئیں۔
جمعہ کی شام جھڑپ میں نائب صوبیدار وپن کمار اور ہماچل پردیش سے تعلق رکھنے والے سپاہی اروند سنگھ ہلاک اور دو دیگر فوجی زخمی ہوگئے۔
راجوری کے سندر بنی میں کمار کے آبائی گاؤں پاترا میں اس وقت سوگ کی لہر دوڑ گئی جب ترنگے میں لپٹے ان کی نعش کو ہفتہ کی دوپہر آخری رسومات کے لئے ایک سجی ہوئی فوجی گاڑی میں لایا گیا۔
کمار کے پسماندگان میں ان کی بیوی اور دو بچے ہیں ‘جن میں ایک لڑکا ساتویں کلاس میں پڑھتا ہے اور ایک لڑکی تیسری کلاس میں پڑھتی ہے۔