سرینگر//
پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان الائنس میں کوئی ایمانداری نہیں ہے کیونکہ یہ الائنس اصولوں کی بنیادوں پر استوار نہیں ہے ۔
محبوبہ نے ساتھ ہی کہا کہ یہ الائنس سیٹ شیئرنگ کے لئے کیا گیا ہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
پی ڈی پی صدر نے کہا’’نیشنل کانفرنس اور کانگرییس کے درمیان الائنس میں کوئی ایمانداری نہیں ہے کیونکہ یہ الائنس اصولوں پر استوار نہیں ہے بلکہ یہ سیٹ شیئرنگ کے لئے کیا گیا ہے ‘‘۔
محبوبہ کا کہنا تھا’’ہم دیکھتے ہیں کہ جہاں جہاں نیشنل کانفرنس نے کانگریس کیلئے سیٹ چھوڑ دی وہاں ان کے لوگ آزاد لڑ رہے ہیں جن کو کیڈر کا سپورٹ حاصل ہے ‘‘۔
رام مادھو کے بیان کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو سابق ملی ٹنٹوں کا سپورٹ حاصل ہے کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا’’میں سمجھتی ہوں کہ سرنڈر کرنے والے ملی ٹنٹوں جن کو اخوان کہتے تھے ،کے کلچر کو ختم کرنے میں پی ڈی پی کا کلیدی رول ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ تمام سابق ملی ٹنٹوں کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے‘‘۔انہوں نے کہا’’رام مادھو اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ سابق ملی ٹنٹ کس پارٹی کو سپورٹ کرتے ہیں‘‘۔
عمر عبداللہ کے تنگ کرنے کے الزام کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا’’ہمارے لوگوں کو بھی تنگ کیا جا رہا ہے میں نے کل ہی تین لوگوں کو پلوامہ میں چھڑایا‘‘۔
ہماچل پردیش میں مسجد گرانے کے بارے میں پوچھے جانے پر پی ڈی پی صدر نے کہا’’بی جے پی کی سیاست مندر مسجد پر ٹکی ہوئی ہے لیکن ملک کے بیشتر لوگ سیکولر ہیں وہ یہ سیاست نہیں بلکہ نوکریاں اور ترقی چاہتے ہیں‘‘۔
خواتین کو با اختیار بنانے کے بارے پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ہم خواتین کے لئے سرکاری نوکریوں میں ایک مخصوص کوٹا رکھنے کی کوشش کریں گے ۔
محبوبہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کا مسئلہ پی ڈی پی کیلئے ایک اہم ایشو ہے جس کے لئے ہم نے ماضی میں بھی کام کیا ہے ۔انہوں نے کہا’’کوئی جماعت یہاں الیکشن کرانے پر ہی خوش ہے ۔‘‘