سرینگر//
جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر‘ طارق حمید قرہ نے جمعرات کو کہا کہ جے کے این سی اور کانگریس اتحاد نے جموں و کشمیر کیلئے بی جے پی کی شطرنج میں خلل ڈالا ہے۔
انتخابات لڑنے والے بہت سے آزاد امیدواروں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، قرہ نے کہا ’’۲۰۱۴سے کشمیریوں کو بے اختیار کرنے کیلئے یہ منصوبہ بندی کی گئی ہے‘‘۔
قرہ نے کہا کہ وہ سوچتے ہیں کہ کشمیریوں کو بے اختیار بنانے کے لیے انہیں ووٹوں کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی ضرورت ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم ہر گلی اور کونے سے رہنماؤں کو سامنے آتے دیکھ رہے ہیں۔
کانگریسی لیڈر نے کہا کہ لوگوں کو یہ سمجھنا چاہئے کہ آنے والے اسمبلی انتخابات کی سطح اور پیرامیٹر ماضی سے بہت مختلف ہے۔
قرہ نے سینٹرل شالٹینگ کیلئے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے کہا’’اگر لوگوں میں اس بار حکومت منتخب کرنے میں فیصلہ نہیں ہوتا ہے، تو انہیں اگلے ۱۰۰سالوں تک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا‘‘۔
بی جے پی لیڈر رام مادھو کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہ کشمیر میں سیاسی جماعتیں آئندہ انتخابات میں عسکریت پسندوں اور سابق عسکریت پسندوں کو میدان میں اتار رہی ہیں‘قرہ نے کہا کہ مادھو اپنی پارٹی سے لاعلم ہیں جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے کچھ سال پہلے سابق عسکریت پسندوں کو بھرتی کیا تھا۔