جموں//
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی بدھ کو رام بن اور اننت ناگ اضلاع میں دو عوامی ریلیوں سے خطاب کریں گے جس سے۱۰سال کے وقفے کے بعد جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کیلئے کانگریس کی انتخابی مہم کا آغاز ہوگا۔
یہ ریلیاں۱۸ ستمبر کو ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں مقابلہ کرنے والے پارٹی کے امیدواروں کی انتخابی مہم کا حصہ ہیں۔
راہل گاندھی کے علاوہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا آئندہ تین مرحلوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے ۴۰ اسٹار تشہیرکاروں میں شامل ہیں۔
جموںکشمیر اسمبلی کے۹۰؍ارکان کے انتخاب کیلئے۱۸ ستمبر‘۲۵ ستمبر اور یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
’’راہل جی کل سے پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز کریں گے‘‘۔ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر طارق حمید قرہ نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ وہ بدھ کو کانگریس امیدواروں کی حمایت میں رام بن اور اننت ناگ اضلاع میں دو عوامی ریلیوں سے خطاب کریں گے۔
کانگریس اور نیشنل کانفرنس نے اگست ۲۰۱۹ میں آئین کے آرٹیکل ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے لئے قبل از انتخابات اتحاد کیا ہے۔
قرہ نے کہا کہ راہل گاندھی بدھ کو دہلی سے جموں پہنچیں گے اور پھر دوپہر میں ایک ریلی سے خطاب کرنے کیلئے رام بن ضلع کے گول علاقے کے لئے اڑان بھریں گے۔
وہ پارٹی کی جموں و کشمیر اکائی کے سابق سربراہ وکر رسول وانی کے لئے انتخابی مہم چلائیں گے جو بانیہال اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ اس سیٹ کے لئے پہلے مرحلے میں۱۸ ستمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
اس کے بعد راہل گاندھی ضلع اننت ناگ کے ڈورو علاقے جائیں گے جہاں وہ کانگریس جنرل سکریٹری اور سابق وزیر غلام احمد میر کی حمایت میں ایک اور ریلی سے خطاب کریں گے۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف سرینگر سے شام کو دہلی واپس آئیں گے۔
قرہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ راہل گاندھی کی انتخابی مہم انتخابات کے دوران پارٹی کی عوامی رسائی کو ایک نئی تحریک دے گی اور اس کے انتخابی امکانات کو بہتر بنائے گی۔
غلام احمد میر، وکر رسول وانی اور جموں و کشمیر کانگریس کے سابق صدر پیرزادہ محمد سید انتخابات کے پہلے مرحلے میں حصہ لے رہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس (این سی) اور کانگریس کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے معاہدے کے مطابق کانگریس ۵۱اور کانگریس ۳۲نشستوں پر الیکشن لڑے گی۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان پانچ نشستوں پر دوستانہ مقابلہ ہوگا اور انہوں نے سی پی آئی (ایم) اور پینتھرس پارٹی کے لئے ایک ایک نشست چھوڑی ہے۔ (ایجنسیاں)