امپھال//منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے منگل کو کوٹروک میں رہائشیوں پر حالیہ ڈرون بم حملے کی سخت تنقید کی اور مجرموں کوسزا دلانے کا عہد کیا۔
مسٹر سنگھ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ‘‘ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے شہری آبادی اور سیکورٹی فورسز پر بم گرانا دہشت گردی کا عمل ہے اور میں ایسی بزدلانہ کارروائیوں کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ منی پور حکومت اس طرح کے بلا اشتعال حملے کو انتہائی سنجیدگی سے لیتی ہے اور مقامی لوگوں پر ایسے دہشت گردانہ حملوں سے لڑنے کے لیے ضروری کارروائی کرے گی۔ ہم ہر طرح کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور منی پور کے لوگ نفرت، تقسیم اور علیحدگی پسندی کے خلاف متحد رہیں گے ۔
مسلح کوکی عسکریت پسندوں کے فضائی اور زمینی حملے منگل کو تیسرے روز بھی جاری رہے ۔ ان حملوں میں اب تک ایک خاتون سمیت دو افراد ہلاک اور تین پولیس اہلکاروں، خواتین، بچوں اور ایک صحافی سمیت 10 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ طاقتور بم گرائے جانے سے بڑی تعداد میں مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔
دریں اثنا، منی پور کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) راجیو سنگھ نے مبینہ کوکی عسکریت پسندوں کے ذریعہ کئی ہائی ٹیک ڈرون تعینات کرکے کوترک میں کئے گئے حملے کی تحقیقات کے لئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ منی پور پولیس کے ایک ایڈیشنل ڈی جی پی اس کمیٹی کی سربراہی کریں گے ، جس میں دو میجر جنرل رینک کے فوجی افسران اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور بارڈر سیکورٹی فورس کے افسران بھی شامل ہوں گے ۔ وہ 13 ستمبر تک اپنی رپورٹ پیش کریں گے ۔
دریں اثنا، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ایل نشی کانت سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں سوال کیا کہ مسلح ڈرون ہندوستانی حدود میں اتنے اندر کیسے لائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ جس جگہ ان کا استعمال کیا گیا وہ سرحد سے تقریباً 150 کلومیٹر دور تھی۔
معلوم ہوا ہے کہ ریاست کے کانگ پوکپی ضلع سے شدید بمباری کی وجہ سے دامن کے قریب رہنے والے لوگ بھاگ گئے ہیں اپنے گاؤں کی حفاظت کے لیے ٹھہرے ہوئے کچھ لوگوں نے رات سڑکوں پر گزاری۔ کوکی عسکریت پسند دیہات کو نشانہ بنانے کے لیے جدید ترین ہتھیاروں کا استعمال کررہے تھے ،لہٰذا کانگ پوکپی ضلع کے قریب دامن میں واقع تمام دیہاتوں میں اندھیرا ہوتے ہی بجلی منقطع کردی گئی ۔
اپنی جان بچانے کے لیے علاقے سے بھاگنے والے دیہی باشندوں نے بتایا کہ بم کوٹروک، کدانگ بند، سینم، سبونگکھوک کھناؤ، تھمناپوکپی، شانتیکھونگ بال، سینجم چرانگ اور امپھال ویسٹ کے دیگر مقامات پر گرے ۔ سیکورٹی اہلکاروں کے ذریعہ دیہاتیوں کی حفاظت کے لیے استعمال کئے جانے والے کچھ بنکر بھی کوکی عسکریت پسندوں نے تباہ کر دیا۔
حالیہ حملے کے بعد، سیکورٹی فورسز نے چوراچند پور اور کاکچنگ اضلاع، چوراچاند پور اور بشنو پور اضلاع، کانگ پوکپی اور امپھال ویسٹ، کانگ پوکپی اور امپھال ایسٹ، اور کاکچنگ و ٹینگنوپال کے درمیان سرحدی علاقوں میں مشترکہ آپریشن شروع کیا۔