نئی دہلی//حکومت نے دہلی اور ممبئی کے درمیان متبادل راستے کے طور پر مدھیہ پردیش کے صنعتی مرکز اندور اور مہاراشٹر کے منماڈ کے درمیان 309 کلومیٹر طویل ریلوے لائن بچھانے کے لیے 18,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹ کو آج منظوری دے دی ہے ۔ مدھیہ پردیش کے مالوا نیمار علاقے کے قبائلی علاقوں کو بھی ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل ہونے کا موقع ملے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج یہاں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی ( سی سی ای اے ) کی میٹنگ میں اس تجویز کو منظوری دی گئی۔
ریلوے ، انفارمیشن براڈکاسٹنگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی وشنو نے کابینہ کے فیصلوں کی اطلاع دینے کے لیے منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ سی سی ای اے کی میٹنگ میں 309 کلومیٹر نئی ریلوے لائن پروجیکٹ جس کی کل لاگت تقریباً 18,036 کروڑ روپے ہے ، وزارت ریلوے کی منظوری دے دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ دو ریاستوں مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش کے 6 اضلاع کا احاطہ کرے گا۔ وندھیا پہاڑی سلسلے اور جنگلاتی علاقے سے گزرنے والی اس لائن میں تقریباً 21 کلومیٹر طویل سرنگیں ہوں گی اور نرمدا پر بڑا پل سمیت سات بڑے پل ہوں گے ۔ اس پروجیکٹ کے ساتھ 30 نئے اسٹیشن بنائے جائیں گے ، جو قبائلی اکثریتی خواہش مند ضلع بروانی کو بہتر رابطہ فراہم کریں گے ۔ نیا ریلوے لائن منصوبہ تقریباً ایک گاؤں اور تقریباً 30 لاکھ آبادی کو براہ راست رابطہ فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پل اور ٹنل سمیت پورے منصوبے کو ڈبل لائن کی بنیاد پر ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ لیکن اب سنگل لائن بھی بچھائی جائے گی، بعد میں ڈیمانڈ بڑھنے پر اسے ڈبل کر دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس ریلوے لائن کو بننے میں سات سے آٹھ سال لگیں گے ۔
ریلوے کے وزیر نے کہا کہ اندور اور منماڈ کے درمیان مجوزہ نئی لائن مدھیہ پردیش کے اندور، دیواس، پتھم پورہ کے صنعتی علاقوں کو ممبئی کی جواہر لال نہرو بندرگاہ کے ساتھ براہ راست اور مختصر ترین رابطہ فراہم کرے گی۔ اس سے مدھیہ پردیش کی صنعتی ترقی کو تقویت ملے گی اور اس کی مصنوعات کی برآمد میں آسانی ہوگی۔