سرینگر/۳۱ اگست
مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے پاکستان کو عالمی سطح پر الگ تھلگ کردیا ہے اور دہشت گردی کی سرپرستی میں اس کے کردار کی وجہ سے اس بدمعاش ملک کو اب بین الاقوامی برادری کی حمایت حاصل نہیں ہے۔
ریڈی نے کہا کہ جب پاکستان جدوجہد کر رہا ہے تو جموں و کشمیر کےلئے ہندوستان کا وڑن امن اور ترقی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عسکریت پسندی اپنے آخری مراحل میں ہے۔
مرکزی وزیر نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ نیشنل کانفرنس کے رجعت پسند ایجنڈے کی حمایت کر رہی ہے جس کا مقصد جموں و کشمیر کو’عسکریت پسندی اور خونریزی‘کے تاریک دور میں دھکیلنا ہے۔
ریاستی اسمبلی انتخابات کےلئے جموں مغربی سے بی جے پی امیدوار اروند گپتا کی حمایت حاصل کرنے کے لئے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ریڈی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر’ہندوستان کے دل کی دھڑکن‘ہے۔
ریڈی نے کہا کہ پارٹی کا اپنے عوام کےلئے ویڑن جن سنگھ کے بانی شیاما پرساد مکھرجی کی وراثت کی عکاسی کرتا ہے جنہوں نے جموں و کشمیر کو’موروثی حکمرانی اور تقسیم کی سیاست‘ سے بچانے کے مقصد سے پارٹی قائم کی تھی۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت میں جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی اپنے آخری مراحل میں ہے اور یہ خطہ امن اور خوشحالی کے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لئے بی جے پی کے انچارج ریڈی نے کہا کہ وزیر اعظم اور (وزیر داخلہ) امت شاہ کی قیادت کی بدولت اب ہم پورے خطے میں امن، خوشحالی اور ترقی دیکھ رہے ہیں۔
ریڈی نے مودی کی پالیسیوں کو پاکستان کو ایک ناکام ریاست میں تبدیل کرنے کا سہرا دیا جو دہشت گردی کی مسلسل حمایت کی وجہ سے عالمی سطح پر الگ تھلگ ہو گیا ہے۔انہوں نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو ’عوام کے لئے ایک تحریک‘ قرار دیا اور کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر کے مستقبل کی ازسرنو تشکیل کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
مرکزی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ آرٹیکل 370 کی تاریخی منسوخی کے بعد یہ پہلا انتخاب ہے جو مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لوگوں کےلئے ایک نئے دور کا اشارہ ہے۔
ان کاکہنا تھا”یہ صرف ایک الیکشن نہیں ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے تمام لوگوں کے ساتھ ساتھ خواتین، مغربی پاکستانی پناہ گزینوں، ایس سی، ایس ٹی اور والمیکی سماج کے وقار کی بحالی کی تحریک ہے“۔
ریڈی نے کہا کہ دنیا کی نظریں اب جموں و کشمیر پر ہیں کیونکہ ہندوستان نے دکھایا ہے کہ خطے میں امن ، ترقی اور جمہوریت کس طرح جڑیں پکڑ رہی ہے۔انہوں نے رائے دہندگان پر زور دیا کہ وہ اس انتخابات کو محض سیاسی مقابلہ کے طور پر نہ دیکھیں بلکہ خطے کے تمام لوگوں کے حقوق اور مستقبل کے تحفظ کی سمت میں ایک اہم قدم کے طور پر دیکھیں۔
مرکزی وزیر نے کہا”یہ انتخابات ایک تحریک ہے جس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ نیشنل کانفرنس، کانگریس یا پی ڈی پی جیسی کوئی بھی پارٹی جموں و کشمیر میں عام لوگوں کے حقوق کبھی نہ چھینے“۔
آرٹیکل 370 کی بحالی کو یقینی بنانے کے وعدے سمیت نیشنل کانفرنس کے حالیہ اعلانات کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے ریڈی نے دوہرے جھنڈے کی طرف لوٹنے اور عسکریت پسندوں کو اقتدار واپس کرنے کے خطرناک عزائم کے بارے میں متنبہ کیا۔
ریڈی نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ دہائیوں سے خطے کی تعریف کرنے والی موروثی سیاست پر تبدیلی اور خوشحالی کے لئے ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا”جموں کشمیر کے لوگ ایک ایسی حکومت کے مستحق ہیں جو پنچایتی راج اداروں اور میونسپل کمیٹیوں اور کارپوریشنوں جیسے بلدیاتی اداروں کو مضبوط کرے۔“