سرینگر/۳۱مئی
جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں منگل کو دہشت گردوں نے ایک خاتون ٹیچر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ دہشت گردوں نے کولگام ضلع کے ہائی اسکول گوپال پورہ میں خاتون ٹیچر پر فائرنگ کی۔”دہشت گردی کے اس واقعے میں، اسے گولی لگنے سے شدید چوٹیں آئی ہیں۔ اسے اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ مزید تفصیلات کی پیروی کی جائے گی“۔
تاہم، پولیس ذرائع کے حوالے سے رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خاتون، جس کی شناخت رجنی کے طور پر ہوئی ہے، جو سانبہ کے رہائشی راج کمار کی بیوی ہے، کو ضلع اسپتال کولگام پہنچنے پر مردہ قرار دے دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ حملے کے فوراً بعد حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔
یہ قتل وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے چاڈورہ علاقے میں دہشت گردوں نے ٹی وی آرٹسٹ امبرین بھٹ کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے چند دن بعد کیا ہے۔
اونتی پورہ تصادم :دو مقامی جنگجو ہلاک، مہلوکین عام شہریوں کی ہلاکتوں میں ملوث تھے :آئی جی کشمیر
سرینگر/۳۱مئی
جنوبی کشمیر کے راجپورہ اونتی پورہ گاوں میں سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین دوران شب چھڑنے والے تصادم میں دو مقامی جنگجو مارے گئے ۔
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے اس انکاونٹر کے متعلق بتایا کہ پولیس کو خبر ملی تھی کہ اونتی پورہ کے راجپورہ علاقے میں دومقامی جنگجو چھپے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خبر ملتے ہی پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ محاصرہ ڈالتے ہی فائرنگ شروع ہوگئی اور اس کے بعد اندھیرا ہوگیا جس کی وجہ سے رات کو آپریشن روک دیا گیا اور تمام عام شہریوں کو نکالا گیا۔
کمار نے کہا کہ منگل کی صبح کو فائرنگ دوبارہ شروع ہوگئی اور گولیوں کا تبادلہ تھم جانے کے بعد جائے تصادم کے نزدیک دو مقامی ملی ٹینٹوں کی لاشیں برآمد کی گئیں ۔ انہوں نے مہلوک جنگجووں کی شناخت شاہد راتھر ساکن ترال اور عمر یوسف ساکن شوپیاں کے بطور کی ہے ۔
آئی جی کشمیر نے بتایا کہ دونوں سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اُنہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں ملوث رہے ہیں جبکہ اُن کے خلاف متعدد مقدمات بھی درج ہیں۔
آئی جی پی نے بتایا کہ مہلوک ملی ٹینٹ عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں بھی براہ راست ملوث تھے ۔اُن کے مطابق مہلوک ملی ٹینٹ شاہد احمد نے ہی شکیلہ نامی خاتون اور ایک سرکاری ملازم جاوید احمد ساکن لرگام کا قتل کیا تھا۔
دریں اثنا پولیس نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک اسے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان ومال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کے لئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے