جموں /سرینگر۱۴مارچ
جموں کے ریذیڈنسی روڑ کے نزدیک آگ کی ایک ہولناک واردات کے دوران۴؍افراد جھلس کر موقع پر ہی از جان ہوئے جبکہ ۱۳دیگر شدید طورپر زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ریذیڈنسی روڑ جموں میں پیر کی سہ پہر کو آگ نمودار ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے متعدد ڈھانچوں کو لپیٹ میں لے لیا۔
ذرائع نے کہاکہ مقامی لوگ اور فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکار فوری طورپرجائے موقع پر پہنچے اور آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی تاہم آتشزدگی کی اس واردات کے دوران ۳؍ افراد جھلس کر موقع پر ہی از جان ہوئے جبکہ ۱۳زخمیوں کو نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر کئی ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں زور دار دھماکے کی بھی آواز سنائی دی ہے اور پولیس اس کام میں جھٹ گئی ہے کہ دھماکہ کیسے ہوا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ عین شاہدین کا کہنا ہے کہ گیس سلنڈر زور دار دھماکہ کے ساتھ پھٹ گیا جس وجہ سے آگ نے آناً فاناً کئی ڈھانچوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ آتشزدگی کی اس واردات کے دوران تین افراد کی موقع پرہی موت واقع ہوئی جبکہ۱۴دیگر زخمیوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔اْن کا مزید کہنا تھا کہ اس ضمن میں تحقیقات شروع کی گئی ہے کہ دھماکہ کیسے ہوا۔
دریں اثنادارلحکومت سرینگر کے بٹہ مالو علاقے میں دوران شب آگ کی ایک بھیانک واردات نے دو درجن کنبوں کو چند گھنٹوں میں ہی بے گھر کر دیا۔
آگ کی اس واردات میں کم سے کم آٹھ رہائشی مکان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے جبکہ آگ کو قابو کرنے کی کوششوں کے دوران محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے بھی دس اہلکار زخمی ہوگئے ۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بٹہ مالو کی شیخ حمزہ کالونی میں اتوار کی شب شبیر احمد شیخ کے رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی۔انہوں نے کیا کہ آگ کے شعلوں نے چشم زدن میں متصل مکانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ فائر ٹنڈرس اطلاع موصول ہوتے ہی جائے واردات پر پہنچ گئے اور پولیس اور مقامی لوگوں کے ساتھ آگ کو قابو کرنے کی کوششوں میں جٹ گئے لیکن کم سے کم۸مکانوں کو خاکستر ہونے سے نہیں بچا سکے ۔
ذرائع نے بتایا کہ اس دوران محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے کم سے کم دس اہلکار زخمی بھی ہوگئے جن میں تین اہلکار شدید زخمی ہوگئے ۔
زیادہ زخمی ہونے والے اہلکاروں کی شناخت محمد احسان ملہ، الطاف احمد راتھر اور اکشے سہگل کے بطور کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ خاکستر ہونے والے مکانات میں سے بیشتر تین منزلہ ڈھانچے تھے جن میں چوبیس کنبے رہائش پذیر تھے ۔مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہیں۔
دریں اثنا مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مزدور پیشہ لوگوں کی بستی ہے جو اجڑ گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ بے گھر ہوگئے ہیں اور ان کا سب کچھ مال و اسباب راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے ۔انہوں نے حکام سے متاثرین کی بھر پور مالی مدد کرنے کی اپیل کی۔
پولیس نے اس ضمن میں ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہیں۔