سرینگر//
وادی میں موجود مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پیر کے روز کہا کہ کشمیر میں عسکریت پسندی اپنے آخری مرحلے میں ہے کیونکہ عسکریت پسندی سے لڑنے کیلئے فیصلہ کن کارروائی کی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں آئی ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے یہ باتیں ضلع بڈگام میں کئی افتتاحی، بات چیت اور فلیگ آف پروگرام کے موقع پر میڈیا سے کیں۔
حالیہ شہری ہلاکتوں پر میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ پاکستان شروع سے ہی ان شرارتی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے لیکن عسکریت پسندی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جا رہی ہے۔
مرکزی وزیر مملکت کاکہنا تھا’’عسکریت پسند بھاگ رہے ہیں اور نرم اہداف کا انتخاب کر رہے ہیں، ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جا رہی ہے، وہ کارروائی جو گزشتہ چند سالوں میں دیکھنے میں نہیں آئی، اور مجموعی طور پر یہ عسکریت پسندی کا آخری مرحلہ ہو سکتا ہے اور اسی وجہ سے ہم بڑے پیمانے پر وادی کا دورہ کرنے والے سیاحوں کی تعداد کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
اس سے قبل وادی میں سیاحوں کی آمد پر نیشنل کانفرنس کے ریمارکس پر سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ ثبوت پر مبنی دلیل کا دور ہے کیونکہ نمبر سب کے پاس موجود ہیں۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا’’وادی میں سیاحوں کی آمد کے پچھلے اعداد و شمار حاصل کریں اور آپ ایک آئیڈیا بنا سکتے ہیں، ہوٹل والوں، ہاؤس بوٹ کے مالکان سے بات کر سکتے ہیں، جنہوں نے پچھلے کچھ سالوں میں جدوجہد کی۔‘‘