سرینگر//
بھارت نے جمعہ کے روز اسلامی ممالک کی تنظیم(او آئی سی۔آئی پی ایچ آر سی) (آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن) کے کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کے خلاف عدالتی فیصلے پر نئی دہلی پر تنقید کرنے والے تبصروں کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ دنیا دہشت گردی کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ کی خواہاں ہے اور اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) پر زور دیا کہ وہ اسے کسی بھی طرح سے جائز قرار نہ دے۔
باگچی نے کہا’’ہندوستان کو او آئی سی۔آئی پی ایچ آر سی کی طرف سے یاسین ملک کے معاملے میں فیصلے پر بھارت پر تنقید کرنے والے تبصرے ناقابل قبول ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا’’ان تبصروں کے ذریعے، او آئی سی۔آئی پی ایچ آر سی نے واضح طور پر یاسین ملک کی دہشت گردانہ کارروائیوں کیلئے حمایت کا اظہار کیا ہے، جنہیں دستاویزی شکل میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا‘‘۔
باگچی ملک کے خلاف این آئی اے عدالت کے فیصلے پر او آئی سی۔آئی پی ایچ آر سی کے تبصروں سے متعلق میڈیا کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔
ترجمان نے کہا ’’دنیا دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی خواہاں ہے اور ہم او آئی سی پر زور دیتے ہیں کہ وہ اسے کسی بھی طرح سے جائز قرار نہ دے‘‘۔
این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت نے اس ہفتے ملک کو دہشت گردی کی فنڈنگ کے معاملے میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔