سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر( ایل جی) منوج سنہا نے پیر کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں آہستہ آہستہ امن لوٹ رہا ہے۔سنہانے اس ترقی کا سہرا سابق ریاست کے لوگوں کو دیا۔
ایل جی نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں جمہوریت نے گہری جڑیں پکڑ لی ہیں جس کا ثبوت لوک سبھا انتخابات میں حالیہ رائے دہندگان کی تعداد سے لگایا جاسکتا ہے۔ یہ آئین پر لوگوں کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
سنہا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی رہنمائی میں انہوں نے جامع ترقی اور سماجی مساوات کی شمع روشن رکھی ہے اور خطوں کے سفر کو روشن کیا ہے۔
ایل جی نے کہا کہ خطے میں معاشی طور پر پسماندہ معاشرے کو بااختیار بنایا گیا ہے۔
سنہا نے خطے کی بڑھتی ہوئی معیشت پر زور دیا اور کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں صحت ، تعلیم ، پبلک ورکس ، شہری اور دیہی ترقی اور بجلی جیسے اہم شعبوں میں تبدیلی خطے کی تاریخ میں بے مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین، نوجوانوں اور کسانوں نے اپنے آپ کو بہترین انداز میں پیش کیا ہے اور قوم کی تعمیر کے مقدس فریضے میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہڑتالیں اب ماضی کی بات ہو چکی ہیں اور اسکول، کالج اور اسپتال جیسے ادارے اب بغیر کسی خلل کے کام کر رہے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے خاص طور پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، سیاحت ، صنعت کاری ، سماجی تحفظ ، روزگار پیدا کرنے ، ذریعہ معاش پیدا کرنے ، عوامی رسائی ، شفافیت اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے شعبوں میں کافی ترقی کی ہے۔
ایل جی نے کہا کہ جی۲۰ ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس نے عالمی شراکت داری کے لئے نئی راہیں کھولیں جس سے جموں و کشمیر میں سیاحت کے امکانات کو بروئے کار لانے میں مدد ملی۔ سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر نے۲۰۲۳کے دوران۱۱ء۲ کروڑ سیاحوں کا دورہ ریکارڈ کیا ہے جو اب تک کا سب سے زیادہ دورہ ہے۔
سنہا کاکہنا تھا’’ہمارے سیاحتی اقدامات نے نہ صرف جموں و کشمیر کی مسحور کن خوبصورتی کو ظاہر کیا ہے بلکہ ہماری ثقافت اور ورثے کو بھی اجاگر کیا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں صنعتی شعبے کو فروغ دینے کے لئے موثر پالیسی اور سازگار ماحول پیدا کیا گیا ہے۔
ایل جی نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں صنعتی یونٹوں کے قیام کیلئے ایک لاکھ۲۶ہزار۵۸۲کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز بھی موصول ہوئی ہیں جن میں ۴ لاکھ۷۴ہزار افراد کے روزگار کے امکانات ہیں۔