سرینگر//
مرکزی حکومت نے جمعہ کے روز ایک غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ڈائریکٹر جنرل نتن اگروال اور ان کے ڈپٹی اسپیشل ڈی جی (ویسٹ) وائی بی کھورانیہ کو ہٹا دیا اور انہیں فوری طور پران کے ریاستی کیڈروں کو واپس بھیج دیا۔
اگروال ۱۹۸۹ بیچ کے کیرالہ کیڈر کے افسر ہیں جبکہ کھورانیہ کا تعلق اوڈیشہ کیڈر کے ۱۹۹۰ بیچ سے ہے۔
اگروال نے پچھلے سال جون میں بی ایس ایف کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا تھا۔ کھورانیہ اسپیشل ڈی جی (ویسٹ) کی حیثیت سے پاکستان کی سرحد کے ساتھ فورس کی تشکیل کی قیادت کر رہے تھے۔
کابینہ کی تقرری کمیٹی کی طرف سے جاری الگ الگ احکامات میں کہا گیا ہے کہ انہیں ’فوری طور سے‘سے ’قبل از وقت‘واپس بھیجا جا رہا ہے۔
این ڈی ٹی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ بین الاقوامی سرحد سے مسلسل دراندازی مرکز کے اس اقدام کے پیچھے ایک وجہ ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بی ایس ایف چیف کے خلاف کوآرڈینیشن کی مبینہ کمی سمیت اہم معاملات پر شکایات موصول ہوئی ہیں۔
بی ایس ایف کے تقریبا ۶۵ء۲ لاکھ اہلکار ہیں اور وہ مغرب میں پاکستان اور مشرق میں بنگلہ دیش کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
اس سے پہلے بارڈر سکیورٹی فورس(بی ایس ایف) کے اسپیشل ڈائریکٹر ‘وائی بی کھورانیہ جمعہ کو جموں سرحد کے دو روزہ دورے پر پہنچے اور علاقے کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
یہ میٹنگ جموں سرحد میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کے ساتھ سرحد پار دراندازی کے مبینہ خطرے کے تناظر میں ہوئی۔
کھورانیہ کا استقبال بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے انسپکٹر جنرل ڈی کے بورا اور جموں فرنٹیئر کے دیگر سینئر افسران نے کیا۔
بورا نے کھورانیہ کو ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی ، جس میں جموں میں بین الاقوامی سرحد پر سرحدی سلامتی اور غلبے کے تمام اہم پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا۔
کھورانیہ نے آئی جی بی ایس ایف جموں، آئی جی بی ایس ایف کشمیر اور جموں فرنٹیئر کے سینئر افسران کی موجودگی میں سیکورٹی جائزہ اجلاس کی صدارت کی، جس کے دوران صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں جموں خطے میں سلامتی کی صورتحال پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اپنے دورے کے دوران کھورانیہ نے جوانوں سے بات چیت کی اور اپنے فرائض کی انجام دہی میں ان کی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔