تو صاحب آج کی تازہ اور ایک دم تازہ خبر یہ ہے کہ میڈم جی… میڈم محبوبہ جی خوش ہیں… خوش نہیں بلکہ بہت خوش ہیں اور… اور اس لئے خوش ہیں کیونکہ ان کے جو لیڈر پارٹی کو چھوڑ کر چلے گئے تھے ان میں سے کچھ ایک واپس آگئے ہیں اور… اور کچھ واپسی کیلئے پر تول رہے ہیں… اس لئے میڈم جی خوش ہیں…اور ہوں گی بھی کیوں نہیں کہ…کہ ہمیں یاد ہے اور سو فیصد یاد ہے کہ ۲۰۱۹ کے بعد کس طرح اس پارٹی سے لوگوں کا انخلا ء شروع ہوا … یہ پارٹی اسی طرح خالی ہو گئی جس طرح دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد کشمیر خالی ہو گیا… اختیارات سے خالی ۔خیر خوشی کے اس موقع پر ہم بھی میڈم جی کو مبارکباد دینا چاہتے ہیں اس امید کے ساتھ کہ اور بھی لیڈرجو اس پارٹی کو کسی بھی وجہ سے چھوڑ کر چلے گئے تھے ان کی گھر واپسی ہوگی اور… اور ایک بار پھر پی ڈی پی کے آنگن میں بہار آجائے کہ…کہ ۲۰۱۹ کے بعد کئی بہاریں آئیں اور گئیں لیکن پی ڈی پی پر خزاں ہی چھائی رہی… لیکن کیا پتہ کہ اب اس کے بھی اچھے دن آنے والے ہوں… کیا معلوم میڈم جی بھی اچھے دنوں کا خواب دیکھ رہیں ہوں… یقینا دیکھ رہیں ہوں گی اور اللہ میاں کی قسم ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے… ہاں البتہ ایک بات جو میڈم جی کیلئے جاننا اور پھر ماننا ضروری ہے کہ… کہ بھلے ہی ان کی پارٹی کے کچھ لیڈر وں کی گھر واپسی ہو رہی ہے… لیکن اصل مسئلہ عام لوگوں کا ہے… اُن عام لوگوں کا جنہوں نے پی ڈی پی کے وجود میں آنے کے کچھ ایک سال بعد ہی اسے اقتدار میں لایا… اسے راتوں رات کشمیر کی ایک بڑی سیاسی جماعت بنایا… کیا عام لوگ… پی ڈی پی کے حمایتی بھی گھر واپس آنا چاہتے ہیں… اگر حالیہ لوک سبھا انتخابات کوئی معنی رکھتے ہیں تو… تو نہیں ایسا کچھ بھی نہیں ہے کہ ان انتخابات میں پی ڈی پی کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا… حتیٰ کہ ان حلقوں میں بھی جو اس کے روایتی مضبوط گڑھ رہے ہیں ‘ وہاںبھی لوگوں نے اس جماعت کو پیٹھ دکھائی ‘ اس اپنا ووٹ دیا اور نہ اعتماد … یہ بات اگر کسی بات کی طرف اشارہ کررہی ہے تو… تو اس ایک بات کی طرف کہ بھلے ہی کچھ لیڈروں کی پی ڈی پی میں واپسی ہو ئی ہے ‘ ہو رہی ہے یا ہوگی … لیکن عام لوگوں کی نہیں…پی ڈی پی اور میڈم جی کو اس کیلئے انتظار کرنا پڑے گا … کتنا ہم نہیں جانتے ہیں‘ لیکن انتظار تو کرنا پڑے گا ۔ ہے نا؟