جموں//
وزارت داخلہ نے جمعہ کے روز مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر حکومت کے بزنس رولز ۲۰۱۹میں ترمیم کی ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے کی گئی ترامیم کے مطابق آل انڈیا سروس (اے آئی ایس) افسران کے انتظامی سکریٹریوں اور کیڈر عہدوں کے تبادلے سے متعلق تجاویز چیف سکریٹری کے ذریعے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے انتظامی سکریٹری کے ذریعہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کی جائیں گی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ آل انڈیا سروسز کے افسروں کے ایڈمنسٹریٹو سکریٹریوں اور کیڈر عہدوں کی تعیناتی اور تبادلوں سے متعلق معاملات کے سلسلے میں جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے ایڈمنسٹریٹو سکریٹری چیف سکریٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو تجویز پیش کریں گے۔
وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ جن معاملات پر لیفٹیننٹ گورنر کو صوابدیدی اختیارات حاصل ہیں ان پر محکمہ خزانہ کی پیشگی رضامندی درکار تجاویز پر اس وقت تک اتفاق یا رد نہیں کیا جائے گا جب تک کہ اسے چیف سکریٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کے سامنے پیش نہ کیا جائے۔
ترمیم میں کہا گیا ہے’’ایکٹ کے تحت لیفٹیننٹ گورنر کی صوابدید کا استعمال کرنے کے لیے ’پولیس پبلک آرڈر‘،’آل انڈیا سروس‘ اور’اینٹی کرپشن بیورو‘کے بارے میں محکمہ خزانہ کی سابقہ رضامندی کی ضرورت نہ ہو، اس وقت تک اس پر اتفاق یا مسترد نہیں کیا جائے گا جب تک کہ اسے چیف سکریٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کے سامنے پیش نہ کیا گیا ہو۔
ترمیم کے مطابق وزارت داخلہ نے کہا کہ محکمہ قانون، انصاف اور پارلیمانی امور چیف سکریٹری اور چیف منسٹر کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کی منظوری کے لئے عدالت کی کارروائی میں ایڈوکیٹ جنرل کی مدد کے لئے ایڈوکیٹ جنرل اور دیگر قانونی افسران کی تقرری کی تجویز پیش کرے گا۔
وزارت داخلہ کی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ استغاثہ کی منظوری دینے یا مسترد کرنے یا اپیل دائر کرنے سے متعلق کوئی بھی تجویز محکمہ قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کی جانب سے چیف سکریٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کے سامنے پیش کی جائے گی۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ جیل خانہ جات، ڈائریکٹوریٹ آف پراسیکیوشن اور فرانزک سائنس لیبارٹری سے متعلق تجاویز محکمہ داخلہ کے انتظامی سیکرٹری چیف سیکرٹری کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کریں گے۔