سرینگر///
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ ملی ٹنسی پر فوج اور پولیس کی بالا دستی کو ثابت کرنے کیلئے جموں وکشمیر میں وقت پر اسمبلی انتخابات منعقد ہونے چاہئے ۔
عمر نے کہا’’اگر حکومت کو حملہ کرنے والی طاقتوں کے سامنے جھکنا ہے تو وہ الیکشن مت کرائیں‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں ایک تقریب کے حاشیئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
این سی نائب صدر نے کہا’’یہاں نارملسی نہیں ہے ‘ اگر حالات سال۱۹۹۶سے بدتر ہیں تو وہ (حکومت) یہاں الیکشن مت کرائیں، اگر وہ ان طاقتوں جو یہاں حملے کر رہی ہے ، کے سامنے جھکنا چاہتے ہیں تو وہ الیکشن مت کرائیں‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’اگر وہ فوج اور پولیس کی بالادستی کے بجائے ملی ٹنسی کی بالادستی کو ثابت کرنا چاہتے ہیں تو الیکشن مت کرائیں‘‘۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر حکومت کو ہمت ہے تو یہاں الیکشن منعقد ہونے چاہئے ۔انہوں نے کہا’’اگر ہمت نہیں ہے ، بزدل ہیں تو الیکشن مت کرائیں لیکن اگر فوج اور پولیس کی بالادستی کو ثابت کرنا چاہتے ہیں تو الیکشن کرائے جانے چاہئے ‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات وقت پر ہونے چاہئے تاکہ جموں و کشمیر کے لوگ خود اپنا فیصلہ کر سکیں۔
نیٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’نیٹ پر فیصلہ جلد سے جلد ہونا چاہئے تاکہ بچوں کے مستقبل کو در پیش خطرات کو دور کیا جا سکے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلوار کرنا نا انصافی ہے ۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کا آئی سی سی چمپئینز ٹرافی کیلئے ممکنہ طور پر پاکستان نہ جانے کے بارے پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ۔انہوں نے کہا’’یہ کون سی نئی بات ہے دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے ملکوں میں میچ نہیں کھیل رہی ہیں اور یہ بی سی سی آئی کا اپنا فیصلہ ہے ‘‘۔
عمرعبداللہ کا کہنا تھا’’میں ہمیشہ سے کہہ رہا ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات قائم کرنے کیلئے ذمہ داری صرف ہمارے ملک کی نہیں ہے بلکہ زیادہ ذمہ داری پاکستان کی ہے‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’جس طرح کے حملے ہو رہے اور جس طرح کا ماحول بنایا جا رہا ہے وہ بند ہونا چاہئے آ‘‘۔انہوں نے کہا’’پاکستان کو اپنا رول ادا کرنا چاہئے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہو سکیں۔‘‘