نئی دہلی//
مرکزی وزیر دفاع ‘راج ناتھ سنگھ نے جموں کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے قومی راجدھانی میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں ایک اجلاس ہوا جس میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان، بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی اور سکریٹری دفاع گریدھر ارمانے نے جموں و کشمیر اور ہندوستان میانمار سرحد پر جاری سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مستقبل کی سکیورٹی حکمت عملی پر پہنچنے کے لیے جامع تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے پہلے وزیر دفاع نے جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں پیر کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں پانچ فوجیوں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔
سیکرٹری دفاع گردھر ارمانے نے بھی دہشت گردانہ حملے میں فوجیوں کی شہادت پر رنج کا اظہار کیا ہے ۔
سنگھ نے حملے کے ایک دن بعد، منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ون پر ایک پوسٹ میں کہا ’’بدنوٹا، کٹھوعہ (جموں و کشمیر) میں دہشت گردانہ حملے میں ہمارے پانچ بہادر ہندوستانی فوجیوں کی موت سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے ‘‘۔
’’سوگوار خاندانوں سے میری دلی تعزیت، ملک اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑا ہے ۔ انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں جاری ہیں اور ہمارے فوجی علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔میں اس بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے پرارتھنا کرتا ہوں‘‘۔
ارمانے نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ اس دہشت گردانہ حملے میں فوجیوں کی جانوں کے ضیاع پر غمزدہ ہیں اور سوگوار لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے لیے فوجیوں کی بے لوث خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔
واضح رہے کہ دہشت گردوں کے ہدف بناکر کئے گئے حملے میں پانچ فوجی شہید اور پانچ دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
اس بیچ کٹھوعہ ضلع کے لوہی ملہار علاقے میں دوسرے روز بھی تلاشی آپریشن جاری ہے ۔ حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی خاطر ہیلی کاپٹر سے پیرا کمانڈوز کو جنگل میں اتارا گیا ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع العریض علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق کٹھوعہ ٹاؤن سے ۱۵۰کلومیٹر کی دوری پر واقع لوہی ملہار مچھیڈ علاقے میں ملی ٹینٹ مخالف آپریشن منگل کی صبح سے جاری ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی خاطر اضافی دستوں کو جنگلی علاقے میں تعینات کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پیرا کمانڈوز کو جنگل میں اتار اگیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو جلد ازجلد کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے ۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پیر کی سہ پہر دہشت گردوں نے کٹھوعہ کے مچھیڈ علاقے میں فوجی کانوائی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں جونیئر کمیشنڈ آفیسر سمیت پانچ اہلکار جاں بحق جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے ۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز نے کٹھوعہ کے گھنے جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے ۔
ان کے مطابق تلاشی آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین گولیوں کا بھی تبادلہ ہوا تاہم اندھیرا چھا جانے کے بعد منگل کی صبح تک آپریشن کو موخر کیا گیا۔
دفاعی ذرائع کے مطابق منگل اعلیٰ الصبح سیکورٹی فورسز نے جنگلی علاقے میں دوبارہ آپریشن شروع کیا ہے تاکہ حملہ آوروں کو جلد ازجلد کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے ۔
دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ کٹھوعہ حملے کے بعد جموں کے راجوری ، پونچھ ، ریاسی اور سانبہ اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز کو انتہائی ہائی الرٹ پر رہنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں تاکہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔
واضح رہے کہ جموں صوبے کے ریاسی ، راجوری ، پونچھ اور کٹھوعہ اضلاع میں گزشتہ ایک ماہ سے ملی ٹینٹ حملوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔