جموں//
جموںکشمیر کے کشتواڑ ضلع کے دچھن علاقے میں منگل کی سہ پہر نجی گاڑی گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں ایک ہی کنبے سے وابستہ چار افراد ہلاک جبکہ دو دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق منگل کی سہ پہر کشتواڑ کے دچھن علاقے میں اس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جب ایک نجی گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر تین سو فٹ گہری کھائی میں جاگری ۔
معلوم ہوا ہے کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ جائے موقع پر پہنچے اور چھ زخمیوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے چار افراد کو مردہ قرار دیا جبکہ مزید دو کی بھی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے ۔
دریں اثنامرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کشتواڑ میں پیش آئے سڑک حادثے پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس حادثے میں چار افراد جاں بحق جبکہ دو دیگر زخمی ہوئے ۔
مرکزی وزیر کے مطابق ضلعی ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر دیوناش کے ساتھ رابط قائم کرکے حادثے کے متعلق جانکاری حاصل کی ۔
ادھر شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے قصبہ ہندوارہ میں پیر کی شام دیر گئے ایک دلدوز سڑک حادثے میں ایک ہی کنبے کے چار افرادکی موت ہوگئی۔
ذرائع نے بتایا کہ ہند وارہ کے راجور علاقے میں پیر کی شام ایک ایک ٹاٹا مہیندار گاڑی سڑک سے لڑھک کر ایک گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں اس میں سوار ایک ہی کنبے کے چار افراد شدید زخمی ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی ہیلتھ سینٹر منتقل کیا گیا جہاں ڈاکروں نے ان کو مردہ قرار دیا۔
متوفین جن میں والد اور اس کے دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہے‘ کی شناخت ۶۰سالہ غلام رسول بٹ ولد غلام محمد بٹ‘۲۸سالہ طاہر احمد بٹ ولد غلام رسول بٹ‘۱۷ سالہ شبنم رسول دختر غلام رسول بٹ اور۱۵سالہ رفعت رسول دختر غلام رسول ساکنان راجور کے طور پر ہوئی ہے ۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ کنبہ پانی لانے کے لئے زچل ڈارہ جا رہا تھا جس دوران یہ انتہائی اندوہناک حادثہ پیش آیا۔پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گاڑی کم سے کم ڈیڑھ سو فٹ گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں ایک ہی کنبے کے چار افراد کی موت واقع ہوئی۔
دریں اثنا متوفین کو رات دیر گئے اپنے آبائی قبرستان میں آہ و فغاں کے بیچ سپرد خاک کیا گیا۔اس انتہائی دلخراش واقعے سے پورے علاقے میں ماتم کا ماحول چھایا ہوا ہے اور علاقے کے زن و مرد غم کے سمندر میں ڈوبے ہوئے ہیں۔