سرینگر//
سرینگر کے میئر جنید اعظم متو نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن شہر سرینگر میں آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی کو قابو میں کرنے اور لوگوں کو اس بدعت سے نجات دلوانے کیلئے بڑے پیمانے پر کتوں کی نسبندی کا عمل شروع کر رہا ہے، جب کہ شہر کی خستہ حال چھوٹی بڑی سڑکوں پر میگڈمائزیشن کا کام بھی بہت جلد شروع کیا جارہا ہے۔
ان باتوں کا اظہار سرینگر کے میئر جنید اعظم نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
سرینگر کے مئیر نے کہا کہ بڑے پیمانے پر آوارہ کتوں کی نسبندی مہم شروع کرنے کے تعلق سے اپنی نوعیت کے پہلے مشاورتی بورڈ کی تشکیل دیا گیا ہے جو آوارہ کتوں کی آبادی سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بنا رہا ہے اور کتوں کی نسبندی کے اس پروگرام پر آئندہ ایک ماہ کے اندر کام شروع کیا جارہا ہے۔
بنائے گئے ملٹی ایجنسی مشاورتی بورڈ میں اسکاسٹ کے سائنسدانوں اور ویٹرنری کے ماہرین ہوں گے۔ جب کہ مشاورتی بورڈ کی میٹنگ اگلے ہفتے ہوگی اور بورڈ کی جائزہ میٹنگ ہفتے میں دو بار منعقد کی جائی گی۔ مذکورہ بورڈ کے کام کاج کی نگرانی مئیر از خود کریں گے۔
متو نے کہا کہ چیف سیکرٹری نے ذاتی طور ہاٹ مکس پلانٹ مالکان اور ٹھیکداروں کے ساتھ بات کی ہے اور چند دنوں میں ریٹ پر نظر ثانی کر کے شہر کی سڑکوں کی میگڈامائزیشن کا کام بھی شروع کیا جائے گا،تاکہ لوگ راحت محسوس کریں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے جنید اعظم متو نے یقین دلایا کہ شہر سرینگر میں آورہ کتوں کی بڑھتی آبادی کو کم کرنے اور عام لوگوں کو راحت دینے کے لیے سنجیدگی کے ساتھ کام کیا جائے گا اور اس حوالے سے آنے والے وقت میں عوام کو خاطر نتائج دیکھنے کو ملے گے۔
پریس کانگرنس کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ ہاٹ مکس پلانٹ مالکان اور ٹھیکداروں کے موجودہ نرخوں پر کام کرنے سے انکار کے بعد مارچ سے سڑکوں پر تارکول بچھانے کا کام روکا پڑا ہے، جس کی وجہ سے سڑکوں کی ناگفتہ بہہ حالت بنی ہوئی ہے اور عام لوگ چلنے پھرنے میں کافی دشواریاں محسوس کر رہے ہیں۔