نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو راجیہ سبھا میں سیاسی پارٹیوں کی طرف سے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے بارے میں کئے جانے والے تبصروں پر کہاکہ’’میں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو بلایا ہے اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو بدعنوانی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے کھلی چھوٹ دے دی ہے اور بدعنوانی کے خلاف جنگ میرا مشن ہے ‘‘۔
صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر ایوان میں بحث کا جواب دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کو بدعنوانوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے آزاد لگام دی گئی ہے ۔ ان سے کہا گیا ہے کہ وہ ایمانداری سے کام کریں۔ کوئی بھی کرپٹ قانون سے نہیں بچ سکے گا، یہ مودی کی گارنٹی ہے ۔
مودی نے کہا کہ کانگریس کے لوگ بدعنوانی کے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے لوگوں کے ساتھ ان کی تصاویر کلک کر رہے ہیں۔ کرپٹ جب جیل جاتے ہیں تو ان کی مخالفت کی جاتی ہے ۔ تحقیقاتی اداروں پر الزامات لگائے گئے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا’’اے اے پی کرپشن کرتی ہے ، اے اے پی شراب گھپلہ کرتی ہے ، اے اے پی بچوں کی کلاسوں میں گھوٹالہ کرتی ہے ، کانگریس شراب گھوٹالہ کو عدالت میں لے گئی اور مودی اس کے ذمہ دار ہیں۔ کانگریس نے پریس کانفرنس میں شراب گھپلہ کے ثبوت دکھائے تھے لیکن اب جب وہ اکٹھے ہو گئے ہیں تو وہ گرفتاری کی مخالفت کر رہے ہیں‘‘۔
مودی نے کہا کہ کانگریس دہلی میں ای ڈی اور سی بی آئی کی کارروائی پر شور مچاتی ہے لیکن کیرالہ کے وزیر اعلی کے خلاف ان تحقیقاتی ایجنسیوں سے کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے ۔ شراب گھپلہ چھتیس گڑھ میں بھی جڑا ہوا ہے ۔ یہ لوگ تحقیقاتی ایجنسیوں کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ سب جانتے ہیں کہ اس کا پہلے کیسے غلط استعمال ہوا۔
وزیر اعظم نے کہا’’ کانگریس ان کا غلط استعمال کرتی تھی اور کانگریس نے خوف دکھا کر ان ایجنسیوں کا سہارا لیا۔ یہ بیان ملائم یادو جی کا ہے ۔ اس کے علاوہ پرکاش کرات نے۲۰۱۳میں کہا تھا کہ کانگریس ان ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتی ہے ۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سی بی آئی پنجرے میں بند طوطا ہے جو اپنے مالک کے مطابق بولتا ہے ۔‘‘