سرینگر//
نیشنل کانفرنس (این سی) کے رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے لوک سبھا میں آج دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کا تذکرہ شروع ہی کیا تھا کہ انکو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے نیچے بیٹھنے کو کہا۔
حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان کے شور و گل میں روح اللہ کی آواز بھی دب گئی۔
آغا روح اللہ، سرینگر پارلیمانی حلقے سے رکن منتخب ہوئے اور گزستہ روز انہوں نے کشمیری زبان میں حلف لیکر لوگوں کے دل جیت لئے۔ آج جب وہ اسپیکر اوم برلا کے منتخب ہونے پر انکو مبارکباد پیش کر رہے تھے، تو اسی خطاب میں انہوں نے دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کا تذکرہ کیا۔
روح اللہ نے اسپیکر سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ کسی مخصوص سیاسی پارٹی کے اسپیکر نہیں ہیں بلکہ وہ پارلیمنٹ میں آئین ہند کے محافظ ہوں گے۔ انہوں نے پانچ اگست سنہ ۲۰۱۹ کے دن کو دہراتے ہوئے سپیکر کو یاد دلایا کہ انکی موجودگی میں دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کی بل ایک منٹ میں پیش کی گئی اور آدھے گھنٹے میں پاس ہوئی۔
ان الفاظ سے ایوان میں ٹریجیری بنچز یعنی حکومت کے ارکان پارلیمنٹ سے گونج اٹھی، جس سے آغا روح اللہ خاموش ہوئے۔
اسی اثناء میں اسپیکر اوم برلا نے روح اللہ سے کہا ’’دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کی بل پر نو گھنٹے سے زیادہ بحث ہوئی تھی۔‘‘ اوم برلا نے ٹریجیری بنچز کی جانب دیکھتے ہوئے کہا کہ ’’انکو گیان نہیں ہے۔ اس پر ساڑھے نو گھنٹے پر بحث ہوئی تھی۔‘‘ ان الفاظ کے ساتھ ہی سپیکر نے آغا روح اللہ کو بیٹھنے کا اشارہ کرتے ہوئے دوسرے ممبر کو خطاب کرنے کی آواز دی۔
واضح رہے کہ آغا روح اللہ کو جب نیشنل کانفرنس کے پارلیمانی انتخابات کے لیے امیدوار نامزد کیا گیا تھا، اسی وقت انہوں نے میڈیا کو بتایا تھا کہ پارلیمانی انتخابات کی مہم کے دوران انکو دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی پر اور اسکے بعد حالات پر اپنا موقف سامنے رکھنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ کامیابی کے بعد وہ پارلیمنٹ میں دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی اور جموں کشمیر کے عوام سے چھینے گئے حقوق کی بات کریں گے۔