جموں//
جموں و کشمیر میں حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی شکست کے بعد اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس ہائی کمان نے جے کے پی سی سی کے صدر وکر رسول وانی ، ورکنگ صدر رمن بھلا ، اودھم پور سے پارٹی امیدوار چودھری لال سنگھ اور پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں کو اس معاملے پر اہم اجلاس منعقد کرنے اور نئی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے طلب کیا ہے۔
پارٹی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جے کے پی سی سی کے صدر وکر رسول وانی جموں سیٹ سے پارٹی کے دونوں امیدواروں رمن بھلا (ورکنگ پریذیڈنٹ) اور اودھم پور لوک سبھا حلقہ سے چودھری لال سنگھ کے ساتھ ۲۷ جون کو منعقد ہونے والی اس اہم میٹنگ کیلئے دہلی پہنچ گئے ہیں۔
ترجمان نے کہا’’ان رہنماؤں کے علاوہ، تمام سابق وزراء اور سابق قانون سازوں، جے کے پی سی سی کے سینئر نائب صدور، نائب صدور اور پارٹی کی فرنٹل تنظیموں کے سربراہوں کو آئندہ جمعرات کو دہلی میں ہونے والی اس میٹنگ کیلئے مدعو کیا گیا ہے‘‘۔
پارٹی ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ کانگریس پارٹی نے۲۰۱۹ کے عام انتخابات کے مقابلے میں اس سال کے دوران حالیہ پارلیمانی انتخابات میں ووٹ فیصد حاصل کیا ہے ، لیکن اس کے باوجود پارٹی جموں و کشمیر میں ایک بھی نشست جیتنے میں ناکام رہی ہے۔ ۲۰۱۹ کے انتخابات کے دوران کانگریس اور اتحادیوں کے ۳۶ فیصد اور بی جے پی کے ۴۷ فیصد ووٹ شیئر کے مقابلے میں کانگریس اور اس کے اتحادیوں نے۱۶ء۵۰ فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ۲۰۲۴ کے انتخابات کے دوران جموں و کشمیر میں بی جے پی کو ۲۴فیصد ووٹ ملے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران صرف کانگریس نے ووٹ شیئر میں تقریبا ً۱۰ فیصد اضافہ حاصل کیا ہے۔
حال ہی میں کشمیر سے تعلق رکھنے والے کچھ کانگریس رہنماؤں کی جانب سے دہلی میں پارٹی ہائی کمان کو لکھے گئے ایک خط کا حوالہ دیتے ہوئے پارٹی ذرائع نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پارٹی صدر وکر رسول وانی کے خلاف پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے مشورہ نہ کرنے اور ان کے مبینہ ’مغرور رویے‘ کا الزام لگایا گیا ہے۔ تاہم، امکان ہے کہ بنیادی توجہ مختلف اسمبلیوں میں نئی حکمت عملی اور پارٹی کی کمزوری اور طاقت پر بحث پر رہے گی۔