راجوری//
جموں کشمیر کے ضلع راجوری میں ایک خاتون نے مبینہ طور پر اپنی آٹھ دن کی نوزائیدہ بیٹی کو براہ راست دھوپ میں تقریبا خشک تالاب میں چھوڑ دیا‘جس کی وجہ سے بچی گرمی، بھوک اور پیاس سے مر گئی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ پولیس کو اتوار کے روز سندربنی تحصیل کے کڈما پرت گاؤں میں تقریبا خشک تالاب میں ایک نومولود بچی کی لاش کے پڑے ہونے کی اطلاع ملی اور فوری طور پر اسے بازیاب کرنے کیلئے ایک ٹیم بھیجی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ تفتیش کے دوران متاثرہ کی والدہ شریفہ بیگم نے والد محمد اقبال پر جرم کا الزام عائد کیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ یہ پتہ چلا ہے کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ کشمیر کے لئے روانہ ہوا تھا‘جس کے بعدتفتیش کاروں نے ماں پر توجہ مرکوز کی ، جسے بعد میں پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا گیا تھا۔
ایک افسر نے بتایا’’پوچھ تاچھ کے دوران وہ رو پڑی اور اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا‘‘۔
حکام کے مطابق شریفہ کا اقبال کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا اور اس کے ساتھ معاملات طے کرنے کے لیے اس نے بچی کو براہ راست دھوپ میں خشک تالاب میں اکیلا چھوڑ کر قتل کر دیا اور بعد میں اس کا الزام اس پر ڈال دیا۔
حکام نے بتایا کہ شریفہ کے خلاف سندربنی پولیس اسٹیشن میں قتل اور دیگر جرائم کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ (ایجنسیاں)