جموں//
انڈس واٹر معاہدے کا۳۸رکنی وفد پیر کے روز سخت سیکورٹی بندو بست کے بیچ جموں سے ضلع کشتواڑ کیلئے روانہ ہوا۔
یہ وفد اتوار کی شام دیر گئے جموں پہنچا تھا اور پا کستانی وفد اور عالمی بینک کے یہ عہدیدار دریائے چناب پر تعمیر کئے جا رہے پن بجلی پروجیکٹوں پر جاری کام کاج کا جائزہ لے رہے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ وفد اتوار کی شام جموں پہنچا اور پیر کو سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ کشتواڑ روانہ ہوا۔
ذرائع نے کہا کہ اس۳۸رکنی وفد کی قیادت ایک ’غیر جانبدار ماہر‘مائیکل مارک لنو کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ وفد میں پاکستان کے۵‘ ہندوستان کے۱۹؍ارکان کے علاوہ فرانس اور برطانیہ کے دو دوغیر جانبدار ماہرین، کنیڈا کے۳، کینیا، روس، سویزرلینڈ، جنوبی افرایقہ، امریکہ اور ڈنمارک کا ایک ایک رکن شامل ہے ۔
ادھر جموں وکشمیر حکومت نے غیر جانبدار ماہرین کے دورے کیلئے۲۵رابطہ افسروں کی تقرری عمل میں لائی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ وفد کا یہ دورہ انڈس واٹر ٹریٹی کے دفعات کے تحت کیا جا رہا ہے ۔
بتادیں کہ انڈس واٹر ٹریٹی (آئی ڈبلیو ٹی) ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پانی کی تقسیم کا ایک معاہدہ ہے ۔
یہ معاہدہ عالمی بینک نے دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں میں دستیاب پانی کو استعمال کرنے کے لئے ترتیب دیا ہے ۔