نئی دہلی/۱۶جون
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو سیکورٹی فورسز کو ہدایت دی کہ وہ جموں ڈویڑن میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کو کچل دیں، جموں و کشمیر سے دہشت گردی کا صفایا کریں اور آئندہ سالانہ امرناتھ یاترا کیلئے مکمل سیکورٹی کو یقینی بنائیں۔
شاہ نے سیکورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ جموں ڈویڑن میں علاقے پر غلبہ اور صفر دہشت گردی کے منصوبوں کو نافذ کریں جیسا کہ انہوں نے کامیابی حاصل کرنے کیلئے کشمیر میں کیا تھا۔
وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ نریندر مودی حکومت جدید طریقوں سے جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے ایک مثال قائم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے بلائی گئی ایک اعلی سطحی میٹنگ میں عہدیداروں کو یہ بات بتائی۔
شاہ نے ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ جموں ڈویڑن میں ان کامیابیوں کو دہرائیں جو وادی کشمیر میں علاقے کے غلبے کے منصوبے اور زیرو ٹیررر پلان کے ذریعے حاصل کی گئی ہیں۔
شاہ نے کہا’’جموں کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ فیصلہ کرن مرحلے میں ہے ۔ حالیہ واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ دہشت گردی بڑے منظم دہشت گردانہ تشدد سے پراکسی لڑائیوں تک محدود ہونے کے لئے مجبور ہوگئی ہے ، لیکن ہم اس کو بھی جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں‘‘۔
وزیر داخلہ نے حساس علاقوں کی نشاندہی اور ان کے سیکورٹی خدشات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیا۔ وزیر داخلہ نے مقامی انٹیلی جنس نیٹ ورکس کو مضبوط بنانے ، سرنگوں کا پتہ لگانے اور ڈرون کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے پر زور دیا۔ انہوں نے سیکورٹی ایجنسیوں کو مرکزی حکومت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ دہشت گردی کے خلاف حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی کو دہراتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی کوششوں سے وادی کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی کے ساتھ ساتھ کے بڑے پیمانے پر مثبت نتائج سامنے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیاحوں کی کشمیر آمد کی ریکارڈ تعداد وہاں کے امن و امان کی صورتحال میں بہتری کو ظاہر کرتی ہے ۔
آئندہ امرناتھ یاترا کو ذہن میں رکھتے ہوئے یاتریوں کی حفاظت سے متعلق تیاریوں اور انہیں فراہم کی جانے والی سہولیات کا بھی میٹنگ میں جائزہ لیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ کو جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی جہاں آنے والے دنوں میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں تیزی لانے کی توقع ہے۔
شاہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق کیا جائے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورتحال کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ فوج اور پولیس نے انہیں دہشت گردوں کی سرگرمیوں سے بھی آگاہ کیا۔ اس کی بنیاد پر افسران کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں سے سختی سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت دی گئی۔
وزیرداخلہ نے یہاں نارتھ بلاک میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس کے تین دن بعد وزیر اعظم مودی نے اسی طرح کی ایک میٹنگ کی تھی، جہاں انہوں نے جموں خطے کے ریاسی ضلع میں یاتریوں کو لے جانے والی ایک بس پر حملے سمیت دہشت گردی کے متعدد واقعات کے بعد عہدیداروں کو’انسداد دہشت گردی کی تمام صلاحیتوں‘ کو بروئے کار لانے کی ہدایت دی تھی۔
یہاں نارتھ بلاک میں دو مرحلوں میں تقریباً چار سے پانچ گھنٹے سے بھی زیادہ جاری رہنے والی میٹنگ میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر، آرمی چیف جنرل منوج پانڈے ، آرمی چیف نامزد جنرل اپیندر دویدی، مرکزی پولیس فورسز کے ڈائریکٹر جنرل، جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، جموں و کشمیر انتظامیہ اور مرکزی وزارت داخلہ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ ایک ہفتے سے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے اور سیکورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان مسلسل تصادم ہو رہے ہیں۔