حیدرآباد//تلنگانہ کی اپوزیشن جماعت بی آر ایس کے کارگذار صدر و سابق وزیر تارک راماراو نے نیٹ یوجی امتحان کے سلسلہ میں مرکز پر تنقید کرتے ہوئے دعوی کیا کہ اس امتحان سے متعلق الجھن سے کئی میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمندطلبہ اور ان کے والدین کی امیدیں متاثر ہوئی ہیں۔ انہوں نے بہار میں 30 لاکھ روپے میں پرچہ سوالات کے فروخت ہونے کی اطلاعات کے باوجود حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے ۔ اس سلسلہ میں کئی افراد کو پہلے ہی گرفتار کیاجاچکا ہے ۔ انہوں نے مرکز پر لاپرواہی اور سست رویہ اختیار کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کئی الزامات اور شبہات کے باوجود مودی حکومت نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا جو ناقابل قبول ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ وزیراعظم مودی جوعموماً طلبہ سے امتحانات کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے ہیں نیٹ کے مسائل پر کیوں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے این ڈی اے حکومت کو موسومہ مکتوب میں اس واقعہ کی جامع جانچ کروانے اور اس واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے طلبہ اور والدین کو دوبارہ یقین دہانی کروانے پر زور دیا۔ انہوں نے 67 طلبہ کی جانب سے فرسٹ رینک حاصل کرنے کی غیرمعمولی صورتحال کو اجاگر کیا اور کہا کہ ایک ہی امتحانی مرکز کے 8طلبہ نے 720 نشانات حاصل کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیپر [؟]لیک کی وجہ سے ہوا ہے ۔ انہوں نے انتخابی نتائج کے موقع پر اس امتحان کے نتائج کے اعلان پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس سے شبہات پیدا ہوتے ہیں۔ صورتحال کی سنگینی کے باوجودکوئی کارروائی نہ کرنے پر انہوں نے مرکز سے وضاحت طلب کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر دھرمیندرپردھان نے دعوی کیا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے ۔ کئی شکایات کے باوجود مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کی مداخلت تک اس معاملہ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔