نئی دہلی// شدید گرمی اور قومی راجدھانی دلی میں جاری پانی کے بحران کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی دہلی یونٹ نے اتوار کو پانی کی کمی کے تعلق سے حکمراں عام آدمی پارٹی (آپ) کی حکومت کے خلاف 14 مقامات پر احتجاج کیا۔
اس احتجاج میں دہلی کے ساتوں نو منتخب اراکین پارلیمنٹ نے حصہ لیا۔
نئی دہلی سے لوک سبھا کی رکن پارلیمنٹ بانسوری سوراج نے دہلی جل بورڈ کے خلاف احتجاج کیا اور الزام لگایا ‘‘یہ کوئی قدرتی مسئلہ نہیں ہے ، اسے عام آدمی پارٹی نے پیدا کیا ہے ۔ دہلی میں کافی پانی ہے اور ہریانہ مقررہ سے زیادہ پانی دے رہا ہے ۔
انہوں نے دعویٰ کیا ‘‘صرف 10 سالوں میں، آپ نے دہلی جل بورڈ کو 2013 میں 600 کروڑ روپے کے منافع بخش ادارے سے 2024 میں 73,000 کروڑ روپے کے نقصان میں تبدیل کر دیا ہے ’’۔
مغربی دہلی کے بی جے پی ایم پی کمل جیت سہراوت نے کہا کہ دوارکا کے باشندے پانی کی قلت کی شکایت کر رہے ہیں کیونکہ انہیں پرائیویٹ ٹینکروں کے لیے زیادہ پیسہ خرچ کرنا پڑرہے ہیں اور انہیں سرکاری ٹینکروں سے کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے ۔
آپ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے ، محترمہ سہراوت نے کہا ‘‘دہلی حکومت پانی کی قلت کے لیے دوسری ریاستی حکومتوں کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہے ، جب کہ مسئلہ ان کے اپنے محکمے میں ہے ۔’’ انہوں نے کہا ‘‘میں وزیر آتشی سے انسانی بنیادوں پر نہیں بلکہ دہلی حکومت میں وزیر ہونے کے ناطے اپنے محکمے کا خیال رکھنے کی درخواست کرتی ہوں۔’’