نئی دہلی// سترہویں لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا ہے کہ اس وقت پارلیمنٹ ہاؤس کی تزئین کاری کا کام جاری ہے اور اس کے تحت کمپلیکس میں الگ الگ مقامات پر نصب عظیم شخصیات کے مجسموں کو ایک مقام پر لاکر پریرنا استھل (بی جی- 7، کانسٹی ٹیوشن ہاؤس کے سامنے ) بنایا گیا ہے جو موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے باعث تحریک ہوگا۔
مسٹر برلا نے اتوار کو یہاں کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور اس کی پارلیمنٹ میں آنے والے وقتوں میں دنیا کا بہترین پارلیمنٹ بلڈنگ کمپلیکس ہوگا۔ اسی تبدیلی کے تحت پارلیمنٹ ہاؤس میں مختلف مقامات پر نصب عظیم شخصیات کے مجسموں کو ایک مقام پر لایا گیا ہے اور اس مقام کا نام پریرنا استھل رکھا گیا ہے جو کہ موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے متاثر کن ثابت ہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ پریرنا استھل پارلیمنٹ ہاؤس دیکھنے آنے والے لوگوں کو حیران کردے گا کیونکہ اب انہیں یہاں کی ہر ایک عظیم شخصیات کے بارے میں بھی تفصیلی معلومات حاصل ہوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ پریرنا استھل پر نصب مجسمہ کے ساتھ ہر ایک عظیم شخصیت کے بارے میں معلومات دستیاب کرائی گئی ہیں۔
اس دوران انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس سے عظیم شخصیات کے مجسمے ہٹانے کے بارے میں اپوزیشن جماعتوں کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں نصب کسی بھی عظیم شخصیت کے مجسمے ہٹایا نہیں بلکہ لگایا گیا ہے اور پارلیمنٹ ہاؤس میں مختلف مقامات پر نصب مجسموں کو ایک جگہ پر لا کر عوام کو ان کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرنے کا کام کیا گیا ہے ۔ اب آنے والے لوگ ہر مجسمے کے قریب اس عظیم انسان کی شہرت اور بہادری کے بارے میں معلومات حاصل کر سکیں گے ۔
واضح رہے کہ کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں نے الزام لگایا ہے کہ حکومت بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کو اس کی مقررہ جگہ سے ہٹا کر ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے ، کیونکہ اپوزیشن پارٹیاں عوام کی آواز اٹھانے کی کوشش کر رہی ہیں اور حکومت کے اس اقدام کے خلاف اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے یہاں احتجاج کیا کرتی تھیں۔
اس معاملے پر مسٹر برلا نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں اپوزیشن جماعتوں کے لیے عوامی مسائل اٹھانے اور اپنے احتجاج کا اظہار کرنے کے لیے کافی جگہ ہے ، انہیں وہاں اپنی آواز اٹھانی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس احتجاج کی جگہ نہیں ہے ۔