سرینگر//
سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ ’حج۲۰۲۴ میں حجاج کی تعداد ۱۸ لاکھ ۳۳ ہزار۱۶۴تک پہنچ گئی‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سنیچر کو پریس بریفنگ میں انہوں نے مکہ سے منی اور عرفات تک حج کے مراحل کی کامیابی کا بھی اعلان کیا۔
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق’ حجاج کا تعلق دنیا کے۲۰۰ سے زیادہ ملکوں سے ہے‘۔
’ایشیائی ملکوں سے آنے والے حجاج کی تعداد۳ء۶۳ فیصد، عرب ممالک سے۳ء۲۳ فیصد، افریقہ سے۳ء۱۱ فیصد جبکہ امریکہ اور آسٹریلیا سے ۲ء۳ فیصد رہی‘۔
داخلی حجاج کی تعداد دو لاکھ ۲۱ ہزار۸۵۴جبکہ بیرون مملکت سے آنے والے عازمین کی تعداد۱۶ لاکھ ۱۱ہزار۳۱۰ ریکارڈ کی گئی ہے‘۔
حجاج میں ۹ لاکھ ۵۸ ہزار ۱۳۷ مرد اور ۸لاکھ ۷۵ ہزار ۲۵ خواتین ہیں۔۱۵ لاکھ۴۶ ہزار ۳۴۵ حجاج فضائی‘۶۰ ہزار ۲۵۱ بری جبکہ ۴ہزار۷۱۴ بحری راستے سے سعودی عرب پہنچے۔
مکہ روٹ کے ذریعے مملکت آنے والے حجاج کی تعداد ۳ لاکھ ۲۲ ہزار۹۰۱ رہی۔
اس دوران حج کے رکن اعظم کی ادائیگی کے لیے لاکھوں عازمین عرفات کے میدان میں موجود تھے۔ مسجد نمرہ میں خطبہ حج سننے کے بعد عازمین نے ظہر اور عصر کی نمازیں قصر و جمع کی صورت میں ادا کیں۔
عازمین نے سارا دن میدانِ عرفات میں عبادت الٰہی اور دعائیں کرتے گزارا۔
سورج غروب ہوتے ساتھ ہی عازمین وادی مزدلفہ کی جانب روانہ ہوگئے جہاں پہنچ کر وہ مغرب اور عشاء کی نمازیں قصر و جمع کی صورت میں ادا کریں گے اور رمی کے لیے کنکریاں اکھٹی کریں گے۔
ظہر اور عصر کی نماز قصر اور جمع کی صورت میں ادا کرنے کے بعد حجاج کرام مسجد نمرہ کے اطراف میں ہی بیٹھے رہے جبکہ بیشتر حجاج جبل رحمہ کی جانب روانہ ہو گئے۔
سفید احرام میں ملبوس لاکھوں حجاج کی وجہ سے رحمہ پہاڑ کا دور سے انتہائی خوبصورت منظر دکھائی دے رہا تھا۔ حد نگاہ تک سفید احرام میں ملبوس حجاج نظر آ رہے تھے۔
انتظامیہ کی جانب سے جگہ جگہ پانی کی سبیلیں لگائی گئی ہیں جبکہ عام لوگوں نے بھی حجاج میں پانی کی بوتلیں تقسیم کیں۔
حجاج کرام آج یہاں غروب آفتاب سے چند لمحات قبل تک قیام کریں گے اور زوال کے ساتھ ہی مزدلفہ کے لیے روانہ ہو جائیں گے جہاں وہ تینوں دن رمی کے لیے کنکریاں اکھٹی کریں گے۔
حجاج کرام رات مزدلفہ کے میدان میں بسر کریں گے اور نماز فجر ادا کرنے کے ساتھ ہی وہ منیٰ کی جانب روانہ ہو جائیں گے۔