سرینگر//(ویب ڈیسک)
سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ اب تک۱۵ لاکھ ۴۷ ہزار۲۹۵ عازمین بیرون ملک سے سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق بحری، بری اور فضائی راستوں سے آنے والی یہ تعداد۱۰ جون تک کی ہے۔
محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ ۱۴ لاکھ ۸۳ ہزار ۳۱۲ عازمین فضائی راستوں سے آئے ہیں۔محکمہ کاکہنا تھا’’۵۹ ہزار۲۷۳ عازمین بری راستوں سے جبکہ ۴ ہزار ۷۱۰ عازمین بحری راستوں سے پہنچے ہیں‘‘۔
محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے ’ ’سعودی عرب کی تمام سرحدی چوکیوں پر اضافی عملہ تعینات ہے جبکہ آنے والے عازمین کو ہر طرح کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔‘‘
اس دوران رواں سال عازمین حج شدید گرمی میں اپنا فریضہ انجام دیں گے۔
شدید گرمی کے پیش نظر سعودی عرب کی وزارت صحت نے حجاج کرام کو خبراد کرتے ہوئے کہا کہ اس سال شدید گرمی سب سے بڑا چیلنج ہے جو عازمین حج کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔
اسی حوالے سے محکمہ موسمیات نے بھی بتایا کہ اس حج کے دوران مکہ اور دیگر مقدس مقامات پر اوسط درجہ حرارت میں ڈیڑھ ڈگری اضافہ دیکھا جائے گا۔
سعودی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ۴۴ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا جا سکتا ہے جبکہ اس دوران ہیٹ ویو کا بھی امکان ہے۔
ادھر وزارت صحت نے عازمین حج کو گرمی سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزارت صحت نے تمام افراد کو چھتری اور زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کرنے کے ساتھ کسی بھی قسم کی تکلیف اور تھکن کی صورت میں کچھ دیر آرام کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دریں اثنا سعودی وزیر داخلہ اور سپریم حج کمیٹی کے چیئرمین شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف بن عبدالعزیز نے حج سیکیورٹی فورسز کی تیاریوں کی تصدیق کی کہ وہ عازمین کی سلامتی اور تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو انجام دے رہے ہیں۔
پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر اور حج سکیورٹی کمیٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد البسامی نے کہا کہ عازمین کی سکیورٹی فورسز نے اس سال کے حج سیزن کے لیے سکیورٹی اور احتیاطی منصوبوں کے مطابق اپنے تفویض کردہ کاموں کو ابتدائی تیاری کے مطابق انجام دینا شروع کردیا ہے۔ فورسز کی طرف سے کاموں کے نفاذ کی منصوبہ بندی کی مہارت اور درستی کی عکاسی ہو رہی ہے۔
البسامی نے مزید کہا کہ یہ تیاری ہر ایک کے اپنے مذہبی اور قومی فریضے کے بارے میں عظیم ذمہ داری کے احساس کی روشنی میں کی گئی ہے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایات کی تعمیل میں اور وزیر داخلہ کی براہ راست نگرانی میں تمام امور انجام دئیے جا رہے ہیں۔
پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ حج سکورٹی فورسز ہر اس چیز کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں جو ضیوف الرحمٰن کے امن میں خلل ڈال سکتی ہے۔ فورسز اس چیز کو یقینی بنا رہی ہیں کہ ضیوف الرحمٰن اپنے مناسک آسانی اور پورے یقین سے ادا کرسکیں۔
حج سکیورٹی فورسز نے کئی حفاظتی مفروضوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے اپنی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ یہ تیاریاں قابلیت اور مہارت کی اعلی سطح کو ظاہر کر رہی ہیں۔ سب سے نمایاں میکانزم، بکتر بند گاڑیاں، خصوصی گاڑیاں اور سکیورٹی ایوی ایشن کا بھی جائزہ لیا گیا۔
حج سیکورٹی فورسز کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل خالد الکریدیس نے ’’العربیہ‘‘ کو بتایا کہ فوجی پریڈ ضیوف الرحمٰن کی خدمت کے لئے حج سکیورٹی فورسز کی تیاری کی تصدیق کر رہی ہے۔ اس تیاری میں بہت سے مفروضوں اور متعدد تشکیلات پر عمل درآمد کیا گیا تھا۔ عوامی تحفظ، ٹریفک، ہجوم کے انتظام اور ہنگامی منصوبوں کو برقرار رکھنے کے پہلوؤں سے تیاری کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حج کے سیزن میں حفاظتی خدمات کی مکمل تیاری ہے۔ یہ مرحلہ وار اور مجموعی تیاریاں ہوتی ہیں جو پچھلے سال کے حج سیزن کے اختتام پر شروع ہو جاتی ہیں اور پھر تمام مراحل سے گزر کر حتمی سسٹم تک پہنچتی ہیں۔