جموں//
سکیورٹی فورسز نے ضلع دوڈہ کے بالائی علاقوں‘جہاں کچھ جنگجوؤں کے موجود ہونے کا شبہ ہے‘ میں تلاشی کارروائی شروع کی ہے ۔
جموں کشمیر کے ڈوڈہ ضلع کے بالائی علاقوں میں تین سے چار دہشت گردوں پر مشتمل ایک گروپ موجود ہے، ایک سینئر پولیس افسر نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ مشکل علاقے کے باوجود انہیں ہلاک کرنے کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔
راشٹریہ رائفلز کے پانچ جوان اور ایک اسپیشل پولیس افسر (ایس پی او) منگل کی رات اس وقت زخمی ہو گئے جب جنگجوؤں نے پہاڑی ضلع کے بھدرواہ پٹھان کوٹ روڈ پر چترگالا کے بالائی علاقوں میں ایک مشترکہ چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔
ڈوڈہ کشتواڑ رام بن رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس(ڈی آئی جی) شری دھر پاٹل نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے ہمیں ضلع پولیس کی انٹیلی جنس برانچ کے ذریعے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کے بارے میں جانکاری مل رہی تھی اور اس کے مطابق بین ریاستی سڑک پر چیک پوائنٹس کے ساتھ ساتھ اونچے علاقوں میں فوج اور پولیس کی مشترکہ طور پر عارضی چوکیاں قائم کی گئی تھیں۔
انسداد دہشت گردی آپریشن کی نگرانی کرنے والے پاٹل نے کہا کہ ڈوڈہ اور کٹھوعہ اضلاع کو جوڑنے والے چترگلہ پاس پر ایک چوکی کے سنتری نے منگل کی دیر رات مشکوک نقل و حرکت دیکھی اور مشتبہ افراد کو چیلنج کیا۔
ڈی آئی جی نے کہا کہ جنگجوؤں نے فائرنگ شروع کی اور فائرنگ کے تبادلے میں جو کافی دیر تک جاری رہا، ڈیڑھ گھنٹے سے زائد عرصے تک جاری رہا، تعینات اہلکاروں نے بہادری سے مقابلہ کیا۔ ایک پولیس اہلکار سمیت ہمارے کچھ اہلکار زخمی ہوئے ہیں لیکن ان سبھی کی حالت مستحکم ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔
پاٹل نے کہا کہ پورے علاقے کو جدید آلات کے استعمال سے آراستہ کیا جا رہا ہے اور ہمیں امید ہے کہ بہت جلد (دہشت گردوں کے) اس گروہ کو ہلاک کر دیا جائے گا۔
ڈی آئی جی نے کہا کہ دہشت گردوں کا گروپ صرف تین سے چار ارکان پر مشتمل تھا۔آپریشن کے دوران درپیش چیلنجز کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہاڑ بہت گہرے ہیں اور گھنے جنگلات ہیں۔
پاٹل نے کہا کہ ہمیں حکمت عملی کے لحاظ سے آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ میدانی اور پہاڑی علاقوں میں آپریشن کرنے میں فرق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشکل علاقوں میں کومبنگ میں وقت لگتا ہے اور ہمیں جنگجوؤں کو ہلاک کرنے سے پہلے اپنی طرف سے کسی جانی نقصان سے بچنے کے لئے محتاط انداز میں چلنا ہوگا۔
ڈی آئی جی کے مطابق چتر گڑھا، گلدنڈی، سرتھل، شنکھ پادر اور کیلاش پہاڑی سلسلے میں جاری تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے پیش نظر مصروف بھدرواہ پٹھان کوٹ انٹر اسٹیٹ ہائی وے پر ٹریفک کی آمدورفت مکمل طور پر معطل کردی گئی ہے۔
ادھرجموںکشمیر کے پونچھ ضلع میں سیکورٹی فورسز نے کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز سیکورٹی فورسز نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد پونچھ کے متعدد علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے ۔
ذرائع نے بتایا کہ پونچھ کے مین ٹاون میں سیکورٹی فورسز نے گھر گھر تلاشی لی جس دوران مکینوں کے شناختی کارڈباریک بینی سے چیک کئے جارہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جموں صوبے میں ملی ٹینٹ حملوں میں آئی تیزی کو دیکھتے ہوئے خط پیر پنچال میں بھی ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق پونچھ اور راجوری اضلاع میں سرگرم ملی ٹینٹوں اورا ن کے مدد گاروں کی بھی تلاش شروع کی گئی ہے ۔
بتادیں کہ پچھلے تین دنوں کے دوران جموں صوبے میں تین ملی ٹینٹ حملے ہوئے ہیں۔