جموں//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموںکشمیر پولیس اور سیول انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ایک سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔
سنہا نے لوگوں کو ریاسی حملے میں ملوث دہشت گردوں اور ان کی حمایت کرنے والوں کو کڑی سزا دینے کی یقین دہانی کی۔
اطلاعات کے مطابق جموں میں پیر کے روز لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ منعقد ہوئی جس میں پولیس سربراہ آر آر سوین، اے ڈی جی پی لا اینڈ آرڈر وجے کمار، اے ڈی جی پی جموں رینج آنند جین کے علاوہ صوبائی انتظامیہ کے آفیسران نے شرکت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ اس اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران پولیس سربراہ آر آر سوین نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ریاسی حملے کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی گئی ہے اور بہت جلد حملہ آوروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ایل جی منوج سنہا کو بتایا گیا کہ راجوری ، پونچھ اور ریاسی اضلاع میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بڑھائی گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق میٹنگ کے دوران ایل جی منوج سنہا نے ریاسی حملے میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے مدد گاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت دی۔انہوں نے بتایا کہ ریاسی میں یاترا گاڑی پر حملہ انسانیت سوز ہے اورجس نے بھی اس گھناونے فعل کو انجام دیا اس سے جلدازجلد کیفرکردار تک پہنچایا جانا چاہئے ۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ایل جی منوج سنہا کو ریاسی میں مفرور ملی ٹینٹوں کے خلاف جاری آپریشن کے بارے میں بریف کیا گیا۔
اس سے پہلے سنہا نے پیر کے روز کہا کہ امن دشمن عناصر جموں خطے کو افراتفری کی طرف دھکیلنے کے مذموم عزائم انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ریاسی میں زائرین کی بس پر حملے کے ذمہ داروں کو سزا کے بغیر نہیں بخشا جائے گا۔
جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ امن دشمن عناصر جموں خطے کو افراتفری کی طرف دھکیلنے کے مذموم منصوبے بنا رہے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ریاسی حملے میں ملوث عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا اور انہیں سزا دیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔
سنہا کاکہنا تھا’’یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے۔ دہشت گردوں نے بس ڈرائیور پر اس وقت حملہ کیا جب بس اپنا کنٹرول کھو بیٹھی اور گہری کھائی میں جا گری۔ اب تک دستیاب اطلاعات کے مطابق ۹؍ افراد ہلاک اور ۳۳ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے۱۸کو جی ایم سی جموں میں داخل کرایا گیا ہے جبکہ ۱۴کا علاج نارائن ہاسپٹل کٹرا میں کیا جارہا ہے‘‘۔
ایل جی نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ بھی کل سے خود صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لئے علاقے میں ایک مشترکہ آپریشن جاری ہے۔
ایل جی نے کہا’’ میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ اس بزدلانہ حملے کے ذمہ داروں کو سزا دیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔ ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ جموں خطے میں افراتفری پھیلانے کے لئے امن دشمن عناصر کا یہ ایک مذموم منصوبہ تھا‘‘۔
سنہا نے مزید کہا کہ ان کی ترجیح اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کو بچایا جائے اور ’’ہم جانتے ہیں کہ مرنے والوں کے لئے کوئی معاوضہ نہیں ہے ، لیکن ہم نے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کے لئے ۱۰ لاکھ روپے اور زخمیوں کے لئے ۵۰ ہزار روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔‘‘