جموں/10 جون
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کے روز کہا کہ امن دشمن عناصر جموں خطے کو افراتفری کی طرف دھکیلنے کے مذموم عزائم انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ریاسی میں زائرین کی بس پر حملے کے ذمہ داروں کو سزا کے بغیر نہیں بخشا جائے گا۔
جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ امن دشمن عناصر جموں خطے کو افراتفری کی طرف دھکیلنے کے مذموم منصوبے بنا رہے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ریاسی حملے میں ملوث عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا اور انہیں سزا دیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔
سنہا کاکہنا تھا”یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے۔ دہشت گردوں نے بس ڈرائیور پر اس وقت حملہ کیا جب بس اپنا کنٹرول کھو بیٹھی اور گہری کھائی میں جا گری۔ اب تک دستیاب اطلاعات کے مطابق 9 افراد ہلاک اور 33 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے 18 کو جی ایم سی جموں میں داخل کرایا گیا ہے جبکہ 14 کا علاج نارائن ہاسپٹل کٹرا میں کیا جارہا ہے“۔
ایل جی نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ بھی کل سے خود صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لئے علاقے میں ایک مشترکہ آپریشن جاری ہے۔
ایل جی نے کہا” میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ اس بزدلانہ حملے کے ذمہ داروں کو سزا دیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔ ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ جموں خطے میں افراتفری پھیلانے کے لئے امن دشمن عناصر کا یہ ایک مذموم منصوبہ تھا“۔
سنہا نے مزید کہا کہ ان کی ترجیح اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کو بچایا جائے اور ”ہم جانتے ہیں کہ مرنے والوں کے لئے کوئی معاوضہ نہیں ہے ، لیکن ہم نے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کے لئے 10 لاکھ روپے اور زخمیوں کے لئے 50 ہزار روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔“