نئی دہلی/۱۰جون
کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ کشمیر میں امن بحال ہو گیا ہے لیکن اس کا نمونہ اس وقت دیکھنے میں آئی کہ جب قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) حکومت کی دہلی میں حلف برداری ہو رہی تھی، اسی وقت انتہاپسند جموں و کشمیر میں یاتریوں پر حملہ کر رہے تھے ۔
کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مزدور، سیاح، کشمیری پنڈت، عام شہری اور یہاں تک کہ سیکورٹی فورسز سمیت کوئی بھی محفوظ نہیں ہے ۔ حکومت کو ایسی ایک مثال پیش کرنی چاہئے جہاں اس نے جموں و کشمیر میں امن بحال کیا ہے ۔
کانگریسی ترجمان نے کہا”ہمیں فخر سے بتایا جاتا ہے کہ کشمیر میں امن بحال ہو گیا ہے ، ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا امن صرف سیاسی بیان بازی سے آتا ہے ؟ یومیہ اجرت کرنے والے مزدوروں کے لیے کوئی امن نہیں ہے ، کشمیری پنڈتوں کے لیے کوئی امن نہیں ہے ، نہ ہی کشمیریوں کے لیے کوئی امن ہے ۔ مقامی شہریوں کے لیے کوئی امن نہیں ہے ، سیاحوں کے لیے کوئی امن نہیں ہے ، یاتریوں کے لیے کوئی امن نہیں ہے اور سیکورٹی فورسز کے لیے کوئی امن نہیں ہے “۔
کھیڑا نے کہا کہ ایک طرف این ڈی اے حکومت کی حلف برداری کا پروگرام چل رہا تھا، دوسری طرف کشمیر میں غیر مسلح یاتریوں پر دہشت گردانہ حملہ ہو رہا تھا اور تیسری طرف ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچ چل رہا تھا۔ اس لئے اب ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا کرکٹ اور دہشت گردی ایک ساتھ چل سکتے ہیں۔