سرینگر //
لداخ لوک سبھا حلقہ انتخاب سے آزاد امیدوار حاجی محمد حنیفہ کی جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کرگل کے نوجوان لیڈر اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) کے ترجمان سجاد کرگلی نے کہا کہ ’’لداخیوں نے اصل میں آئین ہند کی دفعہ ۳۷۰ کو منسوخ کئے جانے اور سابق ریاست جموں کشمیر کو تقسیم کرنے کے مرکزی حکومت کے عمل کے خلاف ووٹ دیا ہے۔‘‘
سماجی رابطہ گاہ ایکس پر سجاد کرگلی نے کہا کہ ’’آج کا الیکشن ایک ریفرنڈم (استصواب رائے عامہ) کی مانند ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آنے والی حکومت لداخ کو ریاست کا درجہ دے یا جموں و کشمیر اور لداخ کو دوبارہ متحد کرے‘‘۔
سجاد کرگلی، اس اتحاد میں شامل رہے ہیں جنہوں نے الیکشن سے قبل مرکزی محکمہ داخلہ کے ساتھ مزاکرات کے کئی دور کئے تھے جن میں کے ڈی اے اور لیہہ اپیکس باڈی نے لداخ کو ریاست کا درجہ دینے، نوکریوں میں ریزرویشن اور چھٹے شیڈول میں اندراج کے مطالبات پیش کئے تھے۔ مرکزی حکومت نے ان مطالبات کو پورا نہیں کیا بلکہ مزاکرات جاری رکھنے کی صلاح دی۔
سجاد کرگلی سماجی کارکن ہیں اور کرگل کے سرکردہ تعلیمی ادارے اسلامیہ اسکول کے ساتھ وابستہ ہیں۔ انہوں نے ۲۰۱۹کے لوک سبھا انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے شرکت کی تھی لیکن کانگریس کی جانب سے اصغر کربلائی کو میدان میں اتارنے کی وجہ سے کرگل کے ووٹ تقسیم ہو گئے جس سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے متنازع ایم پی جگمیت نمگیال کی کامیابی ممکن ہوئی۔ کرگلی نے اس بار بھی الیکشن لڑنے کیلئے کاغزات دائر کئے تھے لیکن بعد میں وہ حاجی حنیفہ کی حمایت میں دستبردار ہو گئے۔