سرینگر//
جموںکشمیر کی پانچ لوک سبھا سیٹوں کی ۴جون کو ہونے والی ووٹ شماری کیلئے قائم کئے گئے کائونٹنگ سینٹروں پر تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔
بتادیں کہ ۱۹؍اپریل سے شروع ہونے والے سات مرحلوں پر محیط لوک سبھا انتخابات یکم جون کو اختتام پذیر ہوئے اور ووٹ شماری کا عمل۴جون یعنی منگل کے روز انجام دیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ جموں وکشمیر کی پانچ لوک سبھا سیٹوں کے ووٹوں کی گنتی کیلئے۹کائونٹنگ سینٹر قائم کئے گئے ہیں جہاں۴جون کی صبح۸بجے سے ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوگا۔
ذرائع نے کہا کہ ان سینٹروں پر جہاں سخت ترین سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں وہیں دیگر ضروری انتظامات کو بھی حتمی شکل دی گئی ہے ۔
ان کا کہنا تھا جبکہ یہ کائونٹنگ سینٹر ووٹوں کی گنتی کیلئے ہر لحاظ سے تیار ہیں۔
سرینگر لوک سبھا سیٹ کے لئے شہرہ آفاق جھیل ڈل پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں کائونٹنگ سینٹر قائم کیا گیا ہے ۔
ریٹرننگ افیسر سری نگر ڈاکٹر بلال محی الدین نے میڈیا کو بتایا کہ ایس کے آئی سی سی میں ووٹوں کی گنتی کے لئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔
محی الدین نے کہا کہ کائونٹنگ کا عمل منگل کی صبح ٹھیک۸بجے شروع ہوگا جس کیلئے زائد از۸سو اہلکاروں پر مشتمل عملہ کام پر لگ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ا کائونٹنگ سینٹر کے گرد و پیش تھری ٹائر سیکورٹی کا بند وبست کیا گیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ امسال کائونٹنگ ایجنٹوں کو بھی ضروری تربیت فراہم کی گئی ہے ۔
بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے لئے ڈگری کالج بارہمولہ میں قائم کائونٹنگ سینٹر پر بھی سیکورٹی کا سخت بند وبست کیا گیا ہے ۔
ادھر ضلع مجسٹریٹ بارہمولہ نے ووٹوں کی گنتی کے پیش نظر نیشنل ہائی کے ساتھ خان پورہ سے سنگرامہ تک اور بارہمولہ میونسپل حدود کے اندر آنے والے تمام تعلیمی ادارے۴جون کو بند رکھنے کا حکم جاری کیا ہے ۔
جموں لوک سبھا سیٹ کے لئے جموں کے ایم ایم کالج اور پالی ٹیکنیک کالج میں کائونٹنگ سینٹر قائم کئے گئے ہیں جہاں سیکورٹی کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری انتظامات کئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سری نگر، بارہمولہ اور اننت ناگ، راجوری لوک سبھا سیٹوں کے لئے کشمیری پنڈت ووٹروں کے ووٹوں کی گنتی کے لئے دلی میں ایک کائونٹنگ سینٹر قائم کیا گیا ہے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے تمام کائونٹنگ سینٹروں کے لئے تھری ٹائر سیکورٹی بند وبست کیا گیا ہے تاکہ ووٹ شماری کا عمل بحسن و خوبی انجام دیا جا سکے ۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں وکشمیر کی پانچ لوک سبھا سیٹوں کیلئے مجموعی طور پر۴۶ء۵۸فیصد پولنگ ریکارڈ ہوئی ہے جو گذشتہ ۳۵برسوں میں سب سے زیادہ ووٹنگ شرح ہے ۔
وادی کشمیر کی تین لوک سبھا سیٹوں پر مجموعی طور پر۸۶ء۵۰فیصد پولنگ ریکارڈ ہوئی ہے جو سال۲۰۱۹کی پولنگ سے۳۰فیصد زیادہ ہے ۔
جموںکشمیر کی پانچ لوک سیٹوں پر قریب ایک سو امید وار قسمت آزمائی کر رہے ہیں جن میں دو سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ شامل ہیں۔
دیگر اہم امید واروں میں نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف، آغا سید روح اللہ، پی ڈی پی کے وحید پرہ، بی جے پی کے ڈاکٹر جتندر سنگھ، کانگریس کے رمن بھلہ، پیپلز کانفرنس کے سجاد غنی لون، تہاڑ جیل میں بند انجینئر رشید اور اپنی پارٹی کے ظفر اقبال منہاس قابل ذکر ہیں۔
بی جے پی نے کشمیر کی تین سیٹوں پر اپنا کوئی امید وار کھڑا نہیں کیا ہے ۔
سیاسی مبصرین کے مطابق کشمیر کی سیٹوں پر اصل مقابلہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے درمیان ہی ہے ۔
واضح رہے کہ اگست۲۰۱۹میں آرٹیکل۳۷۰ کی منسوخی کے بعد۲۰۲۴کے لوک سبھا انتخابات جموں و کشمیر میں ہونے والے پہلے بڑے انتخابات ہیں۔
دریں اثنا چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا راجیو کمار نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جموںکشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کیلئے تیار ہیں۔