جموں//
جموں کشمیر کے پولیس چیف آر آر سوائن نے ہفتہ کے روز کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی کی توجہ ’رہائشی دہشت گردی‘ سے غیر ملکی دہشت گردی کی طرف منتقل ہو گئی ہے کیونکہ مقامی دہشت گردوں کی تعداد بہت کم ہے۔
ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) نے کہا کہ غیر ملکی دہشت گردی ایک چیلنج کے طور پر ابھر رہی ہے کیونکہ یہ دہشت گرد خوف پیدا کرنے اور بے سہارا شہریوں کو ہلاک کرنے کیلئے’زہریلے اور نشے میں دھت نظریے‘ کے ساتھ دراندازی کرتے ہیں۔
جموں میں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ تقریباً چار پانچ سال پہلے مقامی دہشت گردوں کی تعداد۱۵۰ سے۲۰۰ کے درمیان تھی جو اب کم ہوکر صرف ۲۰ سے ۲۲رہ گئی ہے۔
سوائن نے کہا کہ اس وقت سکیورٹی چیلنجز بہت زیادہ بیرونی ہیں۔ اگرچہ غیر ملکی عنصر پہلے بھی وہاں موجود تھا ، لیکن اس وقت دہشت گردی کی توجہ رہائشی دہشت گردی سے غیر ملکی دہشت گردی کی طرف منتقل ہوگئی ہے کیونکہ ہمارے پاس بہت کم مقامی لڑکے سرگرم ہیں۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ چیلنج غیر ملکی دہشت گردوں کا ہے جو خوف پیدا کرنے، لوگوں کو ڈرانے دھمکانے اور نہتے لوگوں کو مارنے کے لئے زہریلے اور نشے میں دھت نظریے کے ساتھ یہاں دراندازی کرتے ہیں۔ان کاکہنا تھا’’ بعض اوقات، وہ سیکورٹی فورسز کے ساتھ بھی مشغول رہتے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کو جیل سے بازیاب کرایا جاتا ہے اور یہاں ان لوگوں کو مارنے کا کام سونپا جاتا ہے جنہیں وہ بالکل نہیں جانتے‘‘۔
ڈی جی پی نے کہا کہ پولیس دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر غیر ملکی دہشت گردوں کے طریقہ کار کو سمجھ رہی ہے۔ انہوںنے کہا’’ہم بہت جلد انہیں مکمل طور پر شکست دیں گے‘‘۔
سوائن نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حال ہی میں ختم ہوئے لوک سبھا انتخابات کے لئے پولیس نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مختلف پولنگ بوتھوں پر سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو لے جانے اور تعینات کرنے کیلئے ۶۰۰۰ گاڑیاں کرائے پر لی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ بوتھوں، پولنگ کے سامان کو محفوظ بنانا اور سامان اور افراد کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا ایک بڑا کام تھا۔’’ہم لوک سبھا انتخابات میں لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت دیکھ کر خوش ہیں۔ پولیس نے فوج اور مرکزی فورسز جیسی دیگر ایجنسیوں کے لئے ایک اہم کوآرڈینیشن سیکورٹی ایجنسی کے طور پر کام کیا‘‘۔
ڈی جی پی نے کہا کہ سیکورٹی فورسز ان امیدواروں کے لئے’پرامن انتخابی ماحول‘ کو یقینی بناتی ہیں جو دیر شام تک انتخابی مہم میں مصروف تھے۔ انہوں نے کہا’’لوک سبھا انتخابات میں لوگوں کی شرکت نے ایک اچھے سیکورٹی نظام کو جنم دیا ہے۔‘‘