سرینگر//
لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کے آج شام اختتام پذیر ہونے کے بعد ایگزٹ پول میں وزیر اعظم نریندر مودی کے لئے تاریخی تیسری مدت کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ حالانکہ، صرف ایک ایجنسی نے این ڈی اے کو ۵۴۳ لوک سبھا سیٹوں میں سے ۴۰۰ کے خواب کو پورا کیا ہے۔ بی جے پی کو بھی۳۷۰ سیٹوں کے ہدف سے کافی پیچھے رکھا گیا ہے۔
پانچ ایگزٹ پولز کے مطابق کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی جانب سے پیش گوئی کی گئی ۲۸۵ نشستوں سے انڈیا بلاک کو بڑی حد تک پیچھے چھوڑ دیا جائے گا۔
مجموعی طور پر سات ایگزٹ پولز سے پتہ چلتا ہے کہ این ڈی اے کو۳۶۱ نشستیں مل سکتی ہیں جبکہ انڈیا بلاک کو ۱۴۵ نشستیں مل سکتی ہیں۔ بی جے پی کا انفرادی اسکور۳۱۱؍ اور کانگریس کا ۶۳ سیٹیں ہوں گی، جو پچھلے عام انتخابات میں اس نے جیتی گئی ۵۲ سیٹوں سے زیادہ ہے۔
انڈیا ٹی وی،سی این ایکس کے ایگزٹ پول میں این ڈی اے کو زیادہ سے زیادہ۳۷۱تا۴۰۱سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ حزب اختلاف کے بلاک کو۱۰۹تا۱۳۹ نشستیں ملیں گی۔ اس کے بعد جن کی بات ہے جس میں این ڈی اے کو۳۶۲تا۳۹۲ نشستیں اور انڈیا اتحاد کو۱۴۱تا۱۶۱ نشستیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
انڈیا نیوز،ڈی ڈائنامکس نے اپنے تخمینہ میں این ڈی اے کو ۳۷۱، انڈیا اتحاد کو۱۲۵؍اور دیگر کو۴۷سیٹیں دی ہیں جب کہ جن کی بات سروے میں این ڈی اے کو ۳۶۲سے ۳۹۲سیٹیں، انڈیا اتحاد کو۱۴۱سے ۱۶۱سیٹیں اور دیگر کو ۱۰سے ۲۰ سیٹیں دی گئی ہیں۔
ریپبلک بھارت میٹریز نے این ڈی اے کو ۳۵۳سے۳۶۸سیٹیں، انڈیا اتحاد کو۱۱۸سے ۱۳۳سیٹیں اور دیگر کو ۴۳سے۴۸سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی ہے ۔ ریپبلک ٹی وی پی مارک اور ٹی وی۵تلگو کے الگ الگ سروے میں این ڈی اے کو۳۵۹سیٹیں ملنے کی امید ہے‘اندیا اتحاد کو۱۵۴سیٹیں اور دیگر کو۳۰سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے ۔
اگر نریندر مودی یہ انتخابات جیت جاتے ہیں تو وہ مسلسل تیسری بار اقتدار سنبھالنے والے انڈیا کے دوسرے وزیراعظم ہوں گے۔ اس سے پہلے یہ اعزاز انڈیا کے پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو کو حاصل تھا۔
وزیراعظم مودی اس الیکشن میں اپنی زبردست مقبولیت کے ساتھ اترے تھے لیکن ان کے اہم حریف اور انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے بھی زبردست انداز میں اپنی انتخابی مہم چلائی۔
۲۰۱۹ کے لوک سبھا انتخابات کے زیادہ تر ایگزٹ پول کے مطابق بی جے پی اور این ڈی اے کو ۳۰۰سے زیادہ نشستیں ملنے کی توقع تھی جبکہ کانگریس کی زیرِ قیادت یو پی اے اتحاد کو تقریباً ۱۰۰ نشستیں ملنے کی توقع تھی۔
اصل نتائج ایگزٹ پول میں کی گئی پیشگوئیوں کے مطابق تھے۔ بی جے پی کو ۳۰۳ نشستیں اور این ڈی اے کو تقریباً ۳۵۰ نشستیں ملی تھیں۔ تاہم کانگریس کو صرف ۵۲ نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔