نئی دہلی//
لوک سبھا انتخابات کے آخری اور ساتویں مرحلے میں ہفتہ کو ملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی اور لو کے باوجود۵۹فیصد ووٹروں نے ووٹ ڈالے ۔
آخری مرحلے میں آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی۵۷سیٹوں کے ساتھ ساتھ اوڈیشہ اسمبلی کی باقی۴۲سیٹوں پر صبح۷بجے سے شام ۶بجے تک ووٹنگ ہوئی۔ بعض مقامات پر پولنگ کے اختتامی وقت میں مقامی ضرورت کے مطابق تبدیلی کی گئی۔
الیکشن کمیشن نے اٹھارویں لوک سبھا کے انتخابات کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوری مشق بنانے میں تعاون کرنے کے لیے ووٹروں، سیاسی جماعتوں، ووٹنگ مشینری اور اس میں شامل ہر فرد کا شکریہ ادا کیا ہے ۔
شام ساڈھے سات بجے الیکشن کمیشن کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق اس مرحلے میں بھی ووٹنگ کی رفتار کے لحاظ سے مغربی بنگال سب سے آگے رہا اور وہاں سب سے زیادہ۸۹ء۶۹فیصد ووٹ ڈالے گئے ۔ بہار میں ووٹ فیصد۳۵ء۴۹رہا۔پنجاب اور مغربی بنگال کے کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر مختلف پارٹیوں کے کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کے علاوہ ووٹنگ پرامن ہونے کی اطلاع ہے ۔
اوڈیشہ اسمبلی کے آخری مرحلے میں۴۲سیٹوں پر ۷۶ء۶۲فیصد ووٹ پڑے ۔ان۵۷لوک سبھا سیٹوں پر کل ملاکر۹۰۴؍امیدوار میدان میں تھے ، بہوجن سماج پارٹی نے۵۶سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے ، جب کہ بی جے پی ۵۱؍اور کانگریس۳۱سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے ۔
ساتویں اور آخری مرحلے میں اتر پردیش کی ۱۳‘ پنجاب کی ۱۳؍اور چندی گڑھ کی ایک نشست کے ساتھ ساتھ ہماچل پردیش کی چار، جھارکھنڈ کی تین، اوڈیشہ کی چھ، بہار کی آٹھ اور مغربی بنگال کی نو نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔
۲۰۱۹کے انتخابات میں حکمران نیشنل ڈیموکریٹک الائنس نے۰۳ء۳۹ووٹ فیصد کے ساتھ ۳۰ نشستیں‘ جب کہ اپوزیشن اتحاد کو۵۲ء۳۷فیصد کے ساتھ۱۹نشستیں حاصل ہوئی تھیں۔ آٹھ نشستیں دوسری جماعتوں کے حصے میں آئی تھی۔
لوک سبھا کی۵۴۳سیٹوں کے لیے سات مرحلوں میں ووٹنگ کا عمل آج مکمل ہو گیا۔ ووٹوں کی گنتی۴ جون کو ہوگی۔