سرینگر///
اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی)نے ایس ایچ او پانتھ چوک کی سرکاری قیام گاہ پر چھاپہ ماری کے دوران پانچ لاکھ۳۶ہزار روپے کی رقم برآمد کی ہے ۔
بتادیں کہ جمعے کے روز اے سی بی نے ایس ایچ او پانتھ چوک اور اس کے ساتھی کو پولیس اسٹیشن کے اندر سائل سے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔
اے سی بی کے ایک ترجمان نے ہفتے کے روز بتایا کہ سائل نے اینٹی کرپشن بیورو میں تحریری طورپر شکایت درج کی کہ ایس ایچ او پانتھ چوک ‘ انسپکٹر اعظم خان درمیانہ دار مشتاق احمد کے ذریعے حادثے کی رپورٹ کے حصول کی خاطر آٹھ لاکھ روپے رشوت کا تقاضہ کررہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ شکایت کنندہ کی جانب سے ایس ایچ او پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کرنے کے بعد اے سی بی نے تحقیقات شروع کی جس دوران شکایت گزار کے دعوئے درست پائے گئے چنانچہ اے سی بی نے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر۲۴/۱۳زیر دفعات۷؍اور۱۲پی سی ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
اے سی بی بیان کے مطابق۲۵مارچ۲۰۲۴کو کھنموہ میں پتھر کی کان میں حادثہ پیش آیا جہاں سمیر احمد نجار ایکسکیویٹر کے ذریعے معدنیات کی کھدائی میں مصروف تھا کہ ہائیڈرولک ایکسکویٹر پر بھاری پتھر گر آیا جس کے نتیجے میں محمد مشتاق نامی مزدور جاں بحق ہواتھااور بعد ازاں پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
بیان کے مطابق تحقیقات کے دوران ایس ایچ او نے ایکسکویٹر آپریٹر اور اس کے ساتھی کے خلاف الگ سے ایف آئی آر زیر نمبر ۲۴/۲۶کے تحت کیس درج کرکے ایکسکویٹر کو ضبط کیا۔ایکسکیویٹر مالک نے انشورنش رقم حاصل کرنے کی خاطر کمپنی کے ساتھ رابط قائم کیا اور انشورنس کمپنی نے یہ کام آلک کنسلٹنسی کمپنی کو سونپا۔
کمپنی نے ایکسکویٹر کے مالک کو پولیس رپورٹ جمع کرنے کے بارے آگاہی فراہم کی چنانچہ مالک نے ہائیڈرولک ایکسکویٹر کو ریلیز کرنے کی خاطر ایس ایچ او پانتھ چوک اور معزز عدالت سے رجوع کیا۔
عدالت مجاز نے یکم اپریل اور۲۲مئی کو ایس ایچ او سے اس ضمن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تاہم پولیس آفیسر دونوں مرتبہ رپورٹ پیش کرنے میں ناکام ثابت ہوا۔
اے سی بی بیان کے مطابق تحقیقات کے دوران پایا گیا کہ ایس ایچ او اعظم اقبال جان بوجھ کر معاملے میں تاخیر کررہے تھے اور بالآخر آٹھ لاکھ کی رشوت کی ادائیگی پر اپنے درمیانہ دار مشتاق عباسی کے ذریعے شکایت کنندہ کو مطلوبہ رپورٹس فراہم کرنے پر رضا مند ہو گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ مجبوری میں درخواست گزار کو متعلقہ ایس ایچ او کو پانچ لاکھ پچاس ہزار روپے دینے پڑے لیکن پھر بھی اس کو رپورٹ فراہم نہیں کی گئی۔
اینٹی کرپشن بیورو نے ایک جال بچھایا جس دوران ایس ایچ او اعظم اقبال اور اس کے ساتھی مشتاق احمد کو درخواست گزارسے پولیس اسٹیشن کے اندر رشوت کی رقم لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ آزاد گواہوں کی موجودگی میں ایس ایچ او کے سرکاری کمرے سے سے۵ء۱لاکھ نقدی اور۵۰ہزار روپے کی چیک برآمد کرکے ضبط کی گئی۔انہوں نے مزید بتایا کہ ایس ایچ او کے آفیشل کمرے کی تلاشی کے دوران۳۶ء۵لاکھ برآمد کئے گئے ہیں۔