سرینگر//
غیر قانونی طور پر چلائے جارہے ویب نیوز پورٹلز کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ضلع انتظامیہ رام بن نے پولیس کو جعلی میڈیا گروپوں اور جعلی صحافیوں کی نشاندہی کرنے کو کہا ہے ۔
ضلع مجسٹریٹ رام بن‘ مسرت اسلام نے ضلع میں غیر قانونی طور پر چلائے جارہے ویب نیوز پورٹل‘ فیس بک نیوز چینلوں اور جعلی صحافیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کی خاطر ایس ایس پی رام بن کو ایک خط تحریر کیا ہے ۔
ضلع مجسٹریٹ نے ایس ایس پی رام بن موہت شرما کے نام خط میں لکھا کہ فیس بک اور دوسری سماجی رابط سائٹوں خاص کر فیس بک پر غیر تسلیم شدہ فیس بک نیوز پیج چلائے جارہے ہیں جو جعلی خبروں کے ذریعے سرکاری آفیسران کو بلیک میل کررہے ہیں۔
اسلام نے خط میں مزید لکھا ہے کہ زیادہ تر مواقع پر ایسی غیر تسلیم شدہ سوشل میڈیا نیوز چینلز انتظامی امور میں مداخلت کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت مخالف پروپگنڈا بھی کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں جس کا مقصد انتظامیہ کی شبیہ کو خراب کرنا اور اُنہیں لوگوں کے سامنے غلط رنگ میں پیش کرنا مقصود ہوتا ہے ۔
ضلع مجسٹریٹ کے مطابق ضلع کے متعدد افیسران نے اس حوالے سے مذکورہ نیوز پورٹل اور فیس بک چینلوں کے ایڈمن اور نام نہاد رپورٹروں کی جانب سے اُنہیں ہراساں کئے جانے کی شکایت درج کی ہیں اور یہ کہ خود ساختہ میڈیا پرسن بغیر کسی مستند شناخت کے سرکاری دفتروں میں گھس کر ویڈیوز ریکارڈ کرنا شروع کردیتے ہیں اور مختلف سوشل میڈیا سائٹوں پر مذکورہ ویڈیو اپ لوڈ بھی کیا کرتے ہیں۔
اسلام نے کہا کہ اگر غیر قانونی طور پر سوشل میڈیا سائٹوں پر چلائے جارہے نیوز چینلوں اور خود ساختہ صحافیوں پر نظر گزر نہیں رکھی گئی تو امن و امان کی صورتحال بگڑنے کا بھی خدشہ ہے جس سے ضلع کے پُر امن حالات میں خلل پڑنے کا امکان ہے ۔
ضلع مجسٹریٹ نے مزید لکھا ہے کہ عوام کے وسیع تر مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسے تمام جعلی میڈیا گروپس کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے جو ضلع میں بغیر کسی مناسب رجسٹریشن کے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ تمام جعلی میڈیا گروپس اور جعلی صحافیوں کو ہو رہی فنڈنگ کے بارے میں بھی پتہ لگانے کی ضرورت ہے جو مجاز اتھارٹی سے بغیر کسی قابلیت اور اجازت کے یہ غیر قانونی پورٹل چلاتے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے لکھا کہ ایسے جعلی میڈیا گروپس اور خود ساختہ صحافیوں کی ایک لسٹ ترتیب دے کر اُس سے فوری طورپر ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفتر میں وقت مقررہ کے اندرا ندر کے پیش کریں۔
دریں اثنا ورکنگ جرنسلٹ ایسوسی ایشن رام بن نے ضلع انتظامیہ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے ۔