سرینگر/۲۰مئی
چیف الیکٹورل آفیسر(سی ای او)‘پانڈورنگ کونڈباراؤ پوے نے پیر کو کہا کہ بارہمولہ پارلیمانی حلقہ میں تقریباً۵۹ فیصد رائے دہندگی ریکارڈ کی گئی، جو اس حلقے کی جمہوری تاریخ میں سب سے زیادہ پولنگ فیصد ہے۔
یہ سنگ میل پولنگ کے دن تشدد کی کسی بھی اطلاع کے بغیر حاصل کیا گیا ۔
سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پولے نے بارہمولہ حلقہ کی اہم کامیابی پر روشنی ڈالی۔
سی ای او نے کہا’’بارہمولہ کے لوگوں نے آج پارلیمانی سیٹ کیلئے سب سے زیادہ ووٹنگ فیصد کے ساتھ تاریخ رقم کی ہے اور انتخابات کا دن تشدد سے پاک ہے‘‘۔
پولے نے کہا کہ بارہمولہ لوک سبھا حلقہ میں۱۹۶۷ میں پہلی بار پارلیمانی انتخابات کے بعد سے ریکارڈ رائے دہندگان نے حصہ لیا۔اس سے پہلے بارہمولہ لوک سبھا حلقہ میں سب سے زیادہ ۹۰ء۵۸ فیصد رائے دہندگی ۱۹۸۴میں ہوئی تھی۔پولے نے کہا کہ اس سال یہ۵۹ فیصد تھا۔
سی ای او نے بتایا کہ حلقے میں ۲۱۰۳ پولنگ اسٹیشنز ہیں جن کی نگرانی سی سی ٹی وی نگرانی کے ذریعے کی جارہی ہے۔ان کاکہنا تھا’’سست پولنگ کی کچھ شکایات کے باوجود تحقیقات سے پتہ چلا کہ پولنگ عملہ تندہی اور موثر انداز میں کام کر رہا تھا‘‘۔
پولے نے زور دے کر کہا’’کہیں بھی کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی، اور کوئی تشدد نہیں دیکھا گیا‘‘۔
ہندواڑہ اسمبلی حلقہ میں سب سے زیادہ ۵ء۶۷فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی جبکہ گریز اسمبلی حلقہ میں سب سے کم رائے دہی ریکارڈ کی گئی۔
پولے نے بارہمولہ پارلیمانی حلقہ کے لئے پولنگ فیصد کا تاریخی موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا۲۰۱۹میں۵۷ء۳۴‘۲۰۱۴ میں۱۳ء۳۹‘۲۰۰۹ میں۸۴ء۴۱ ‘۲۰۰۴میں۶۵ء۳۵‘۱۹۹۹میں۷۹ء۱۹۹۸۲۷میں۹۴ء۴۱اور ۱۹۹۶میں۶۵ء۴۶فیصد۔
سی ای او نے کہا کہ عوام نے ثابت کردیا ہے کہ انہیں جمہوریت پر اعتماد ہے اور وہ انتخابات میں ووٹ نگ کے ذریعے ہی پائیدار ترقی حاصل کرسکتے ہیں۔
پولے نے کہا کہ کچھ دن پہلے دہشت گردوں نے حملے کرکے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ان واقعات کا رائے دہندگان کی تعداد پر کوئی اثر نہیں پڑا۔
حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد۱۷لاکھ۳۷ہزار۸۶۵ ہے اور۲۲؍ امیدوار میدان میں ہیں۔
اس حلقے میں جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر‘ عمرعبداللہ اور پیپلز کانفرنس کے صدر‘سجاد لون میں کڑا مقابلہ متوقع ہے ۔
عوامی اتحاد پارٹی کے محبوس سربراہ‘ انجینئر رشید کے میدان میں اترنے کے بعد مقابلہ دلچسپ ہو گیا ہے ۔