لگتا ہے کہ اپنے لون صاحب… سجاد لون صاحب کو کوئی غلط فہمی ہے … یہ غلط فہمی ہے کہ لوک سبھا کی نشست جیت کر وہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ بن جائیں گے… کوئی انہیں اس غلط فہمی سے باہر نکالیں اور انہیں کہہ دے کہ جناب یہ اسمبلی نہیں بلکہ لوک سبھا کے الیکشن ہیں اور… اور خد نخواستہ اگر آپ یہ الیکشن جیت بھی جاتے ہیں تو… تو آپ وزیر اعلیٰ نہیں بنیں گے… جموں کشمیر تو دور آپ اپنے اسمبلی حلقے کے بھی وزیر اعلیٰ نہیں بنیں گے کہ… کہ آپ ایک ممبر پارلیمنٹ بنیں گے … اس سے زیادہ کچھ نہیں … بالکل بھی نہیں ۔ آپ کا حکومت سازی میں کوئی ہاتھ ہو گا اور نہ حکومتی فیصلوں میں آپ کی چلے گی… ہاں اتنا ضرور ہے کہ آپ اپنے حلقے کی تعمیر و ترقی کرا سکتے ہیں… ایسا کرنے سے آپ کو کوئی روک نہیں سکتا ہے… بالکل بھی نہیں روک سکتا ہے … لیکن اس کیلئے بھی یہ ضروری ہے کہ پہلے آپ ممبر پارلیمنٹ بن جائیں… ممبر پارلیمنٹ بننے کیلئے آپ کا الیکشن جیتنا ضروری ہے… الیکشن جیتنے کیلئے آپ کو عمر عبداللہ کو ہرانا ضروری ہے… کیا آپ عمر عبداللہ کو ہرا پائیں گے… اپنی پارٹی کی مدد کے باوجود بھی ہرا پائیں گے… ہم نہیں جانتے ہیں… بالکل بھی نہیں جانتے ہیں… لیکن… لیکن صاحب اتمام حجت کیلئے مان لیتے ہیں کہ لون صاحب الیکشن جیت جاتے ہیں … تو کیا انہیں یہ اختیار حاصل ہو گا کہ یہ کسی کی پولیس ویریفکیشن روک دیں‘ کسی کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے پر روک لگا دیں… اگر پولیس ویریفکیشن اور ایف آئی آردرج کرانی ضروری ہو… کیا تب بھی لون صاحب ان پر روک لگا سکتے ہیں … کیاایک ممبر پارلیمنٹ کے اختیار میں یہ ہے کہ وہ…ایف آئی آر درج کرانے پر روک لگائیں… پولیس ویریفکیشن کو بھی بندکرا دیں؟ صاحب ہم نہیں جانتے ہیں… بالکل بھی نہیں جانتے ہیں کہ ایک ایم پی کے پاس یہ اختیار ہے یا نہیں کہ…کہ ہمارا جاننا اور ماننا ہے کہ پولیس ویریفکیشن ایک انتظامی معاملہ ہے جبکہ ایف آئی آر درج کرانے کا ’کلچر‘ ایک قانونی ضرورت ہو تی ہے… اب لون صاحب اگر ان دونوں سے لوگوں … اپنے حلقے کے لوگوں اور ووٹروں کو نجات دلانا چاہتے ہیں تو …تو سو بسم اللہ کہ … کہ ہم بھی یہیں ہیں اور آپ بھی … دیکھیں گے کہ لون صاحب ایسا کر پاتے ہیں یا نہیں … اگر کر پاتے ہیں تو… تو کیسے؟… ہے نا؟