سرینگر///
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کانگریس پر حملہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسے دفعہ ۳۷۰ کو واپس لانے کا خواب بھول جانا چاہئے کیونکہ اسے قبرستان میں دفن کردیا گیا ہے۔
گوہانہ میں آج ایک انتخابی ریلی سے خطاب میں مودی نے کہا کہ اب کانگریس اپنا ملک مخالف ایجنڈا بھی نہیں چھپا رہی ہے۔ وہ کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ مودی نے۱۰ سال میں جو کچھ کیا وہ اقتدار میں آنے پر اسے پلٹ دیں گے۔لیکن آرٹیکل۳۷۰ کو واپس لانے کا ان کا ’خواب‘ کبھی پورا نہیں ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا’’وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم کشمیر میں آرٹیکل۳۷۰ کو بحال کریں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک بار پھر وادی میں دہشت گردی اور خونریزی کے لئے کھلی چھوٹ دی جائے‘‘۔
مودی نے کہا’’ہریانہ کی بہادر سرزمین سے میں کانگریس سے جڑے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ کشمیر میں اب صرف ترنگا لہرائے گا۔ کشمیر میں۳۷۰ کو واپس لانے کے خواب کو بھول جاؤ۔ اور اگر آپ ایسا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ’لینے کے دینے پڑ جائیں گے‘آپ کو بہت بھاری قیمت چکانی پڑے گی‘‘۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ دفعہ۳۷۰ کی دیوار ہم نے قبرستان میں دفن کر دی ہے۔
اس سے پہلے ہریانہ کے ہی امبالہ میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر اپنے حملے تیز کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی مضبوط حکومت تھی جس نے دفعہ۳۷۰کی دیوار کو گرایا اور اس کے نتیجے میں کشمیر اب ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔
مودی نے جیپ اسکینڈل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی تاریخ ہندوستانی افواج اور فوجیوں کو دھوکہ دینے کی رہی ہے۔
’’کیا ایک کمزور حکومت جموں و کشمیر کے حالات کو تبدیل کر سکتی تھی‘‘؟ مودی نے ہریانہ میں اپنی پہلی لوک سبھا انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے یہ سوال کیا۔
مسلح افواج میں ہریانہ کی بڑی تعداد میں فوجیوں کی شراکت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب کانگریس اقتدار میں تھی تو ہریانہ میں مائیں اپنے بچوں کی حفاظت کے بارے میں سوچکر بہت فکرمند تھیں۔
وزیر اعظم نے سامعین سے پوچھا کہ ’’کیا اب ایسی چیزیں بند ہو گئی ہیں یا نہیں؟‘‘ انہوں نے بلند آواز میں ’ہاں‘ میں جواب دیا۔
مودی نے کہا کہ مودی کی مضبوط اور فیصلہ کن حکومت نے دفعہ۳۷۰ کی دیوار گرا دی اور کشمیر اب ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔
اگست ۲۰۱۹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرقیادت مرکز نے آئین کے آرٹیکل۳۷۰ کی دفعات کو منسوخ کردیا تھا جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی حقوق دیئے تھے اور سابق ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا تھا۔
مودی نے کہا کہ۴جون کو لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے میں صرف۱۷دن باقی رہ گئے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس اور انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) میں اس کے شراکت داروں نے پہلے چار مرحلوں کی پولنگ میں ایک بھی نشست حاصل نہیں کی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہریانہ کی رگوں میں حب الوطنی دوڑتی ہے اور ریاست ملک دشمن قوتوں کو سمجھتی ہے۔ لہٰذا ہریانہ کا ہر گھر کہہ رہا ہے کہ ’پھر ایک بار‘ اور بھیڑ نے جواب دیا کہ ’مودی سرکار‘۔
مودی نے کہا کہ جب ملک میں مضبوط حکومت ہوتی ہے تو دشمن کچھ بھی کرنے سے پہلے ۱۰۰بار سوچتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جس کے ہاتھوں میں پہلے بم تھے، اب اس کے ہاتھ میں بھیک کا کٹورا ہے۔
مودی نے کہا،ــ’’جب ’دھڑک‘ سرکار ہوتی ہے، تو دشمن خوفزدہ ہو جاتا ہے‘‘۔
ہریانہ کی۱۰ لوک سبھا سیٹوں کیلئے سات مرحلوں میں ہونے والے انتخابات کے چھٹے مرحلے میں۲۵مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
ریلی میں ہریانہ کے سابق وزیر اعلی اور کرنال سے بی جے پی کے لوک سبھا انتخابات کے امیدوار منوہر لال کھٹر، امبالہ اور کروکشیتر سے پارٹی کے امیدوار، بنٹو کٹاریہ اور نوین جندل بھی موجود تھے۔
اس سے قبل مودی نے سابق مرکزی وزیر رتن لال کٹاریہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ لوک سبھا میں امبالہ کی نمائندگی کرنے والے کٹاریہ کی ہفتہ کو برسی منائی گئی۔ ان کی اہلیہ بنٹو کٹاریہ اس بار بی جے پی کی لوک سبھا امیدوار ہیں۔