بارہ بنکی/۱۷مئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو یہاں الزام لگایا کہ اگر انڈیا اتحاد اقتدار میں آتا ہے تو کانگریس رام مندر پر بلڈوزر چلائے گی۔
ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس اقتدار میں آنے کے بعد رام مندر پر سپریم کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے اور آخر کار مندر کو منہدم کر دے گی۔
مودی نے کہا کہ اگر سماج وادی پارٹی اور کانگریس اقتدار میں آتی ہیں تو وہ رام للا کو ایک بار پھر خیمے میں بھیج دیں گے اور مندر کے اوپر بلڈوزر چڑھادیا جائے گا۔
وزیر اعظم مودی نے کانگریس پر تقسیم کیلئے ذمہ دار ہونے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ جو کام ناممکن سمجھا جاتا تھا کہ ملک کو کبھی تقسیم کیا جا سکتا ہے وہ پارٹی نے کیا۔
مودی نے کہا’’جب آزادی کی جدوجہد چل رہی تھی اور ملک کو تقسیم کرنے کی بات کی جاتی تھی، تو ہر شخص سوچتا تھا کہ کیا ملک کو تقسیم کیا جا سکتا ہے؟ کیا ایسا ہوا یا نہیں؟ انہوں نے یہ کیا یا نہیں؟ وہ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کانگریس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ٹریک ریکارڈ ایسا ہے۔
وزیر اعظم کاکہنا تھا کہ ملک ان کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ ان کے لئے کھیل خاندان اور اقتدار کے لئے ہے۔
مودی بارہ بنکی میں پارٹی امیدوار راجرانی راوت کے لئے حمایت حاصل کرنے کے لئے آئے تھے جو لوک سبھا سیٹ سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔انہوں نے گزشتہ انتخابات میں انہیں ووٹ دینے کے لئے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا ووٹ تھا جس نے رام مندر کے لئے’۵۰۰ سالہ طویل‘ انتظار کو ختم کیا۔
وزیر اعظم نے کہا’’بارہ بنکی کے لوگ اینٹوں کے ساتھ ایودھیا تک پیدل چل رہے تھے جن پر ’رام‘ لکھا ہوا تھا۔ نوجوان، جو پہلی بار ووٹ ڈالنے والے ہیں،۵۰۰ سال کے انتظار کو نہیں سمجھ پائیں گے… ہمارے آباؤ اجداد کی نسل در نسل جدوجہد اور قربانیاں دیں‘‘۔
مودی نے الزام لگایا کہ کانگریس نے اپنے دور حکومت میں رام للا کو خیمے میں بھیجا اور جب سماج وادی پارٹی کے ساتھ مل کر انہیں مندر کی پوجا کی تقریب میں مدعو کیا گیا تو پارٹی نے شرکت سے انکار کردیا۔’’ان کے پیٹ میں بہت زہر ہے… مجھے نہیں معلوم کہ ان کی رام سے کیا دشمنی ہے‘‘۔
بارہ بنکی میں ۱۳؍ امیدوار میدان میں ہیں جن میں کانگریس کے تنوج پونیا اور بی جے پی کے راجرانی راوت کے درمیان اہم مقابلہ ہے۔
بارہ بنکی میں لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے میں ۲۰مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔