نئی دہلی//
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) میں بدامنی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پی او جے کے میں رہنے والے لوگ اپنی صورتحال کا موازنہ جموں و کشمیر میں رہنے والے لوگوں سے کرتے ہوں گے۔
جئے شنکر نے کہا’’پی او جے کے میں ہنگامہ ہو رہا ہے۔ آپ اسے سوشل میڈیا یا ٹیلی ویڑن پر دیکھ سکتے ہیں۔ اس کا تجزیہ بہت پیچیدہ ہے لیکن یقینی طور پر میرے اپنے ذہن میں کوئی شک نہیں ہے کہ پی او جے کے میں رہنے والا کوئی شخص اپنی صورتحال کا موازنہ جموں و کشمیر میں رہنے والے کسی شخص سے کر رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ یہ کیسے ہے کہ آج بھارت کے جموںکشمیر میں لوگ ترقی کر رہے ہیں‘‘۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ دوسری طرف کے لوگوں کو قبضے میں ہونے، امتیازی سلوک اور برا سلوک کیے جانے کا احساس اور تفہیم ہے۔ انہوں نے کہا’’واضح طور پر، اس طرح کا کوئی بھی موازنہ ان کے ذہنوں کو نشانہ بنائے گا‘‘۔
پی او جے کے کو ہندوستان میں ضم کرنے کے بارے میں وزیر خارجہ جئے شنکر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کشمیر کا ایک حصہ ہندوستان کا حصہ تھا اور ہمیشہ رہے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا وہ حصہ(پی او جے کے) ہمیشہ سے ہندوستان کا حصہ رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ اگر آپ مجھ سے پوچھیں کہ وہاں قبضہ کب ختم ہوگا؟ مجھے واقعی یہ بہت دلچسپ لگتا ہے‘‘۔
جئے شنکر نے کہا کہ جب تک دفعہ ۳۷۰ نافذ تھی تب تک پی او جے کے کے بارے میں زیادہ بات چیت نہیں ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ۱۹۹۰ کی دہائی میں ایک موقع تھا جب مغربی ممالک کی جانب سے ہم پر دباؤ ڈالا گیا تھا اور اس وقت پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی تھی۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پی او جے کے میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔پاکستانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے ہیں۔ (ایجنسیاں)